بیجنگ (نیوزڈیسک)چینی صدر شی جن پھنگ کے نزدیک کھیلوں کا مطلب کیا ہے؟ ایک مشغلہ، ایک مضبوط قوم کو پروان چڑھانے کا ایک ذریعہ یا ان کے عالمی تصور بارے ایک نقطہ نگاہ؟اگست میں امریکہ ۔چائنہ یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹ ایکسچینج ایسوسی ایشن اور ریاست واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے دوستوں کو لکھے گئے جوابی خط میں شی جن پھنگ کے جوابات سے کچھ اشارے مل سکتے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کھیل ایک ایسا رشتہ ہے جو لوگوں کے درمیان دوستی کو فروغ دیتا ہے۔چینی صدر واضح طور پر سمجھتے ہیں کہ کھیل عالمی نظم و نسق میں تعمیری کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ ایک ایسے ملک کے رہنما ہیں جس نے 2 دہائی سے بھی کم عرصے میں اولمپکس کے موسم گرما اور سرما دونوں ایڈیشنز کی میزبانی کی اور جلد ہی 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کریں گے۔جولائی میں چین کے شہر چھنگ دو میں ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے 31 ویں موسم گرما ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں شریک مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ " ہمیں کھیلوں کے ذریعے یکجہتی کو فروغ دینا ، بین الاقوامی برادری میں مثبت قوت پیدا کرنا ، موسمیاتی تبدیلی، خوراک کے بحران اور دہشت گردی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہاتھ ملانا اور تعاون سے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کرنی چاہیئے۔