اسلام آباد (اے پی پی) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے اپنے نیویارک کے پانچ روزہ دورہ کے دوران عالمی برادری کے سامنے اہم علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا موقف بھر پوراور جامع انداز میں پیش کیا۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے 78ویں اجلاس سے خطاب کیا اور اس موقع پر عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں۔ وزیر اعظم کے دورہ کے حوالہ سے میڈیا کے ایک حصےمیں دیئے گئے تاثرات کے برعکس وزیر اعظم کا دورہ اور ان کی مصروفیات عالمی رہنماؤں اور حکومتی نمائندوں کے لئے بھرپور دلچسپی اور توجہ کا حامل تھا ۔ وزیرا عظم کی طرف سے پیش کردہ نقطہ نظر عالمی رہنمائوں کے نقطہ نظر سے ہم آہنگ تھا جسے بین الاقوامی میڈیا نے بڑے پیمانے پر اجاگر کیا ہے۔وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں عالمی رہنماؤں کو بھارت کے بدمعاش رویےکے بارے میں آگاہ کیا ، جس نے آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی کے حکمران انتہا پسندوں کے خطرناک ارادوں کے بارے میں پاکستان کے مستقل موقف کی توثیق کی ہے، بھارت کا مذہبی جنونی طبقہ نہ صرف ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کرنے پر تلا ہوا ہے بلکہ ہندو بالادستی کا بڑھتا ہوا رجحان علاقائی اور عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔وزیر اعظم کے خیالات کو ان کے متنوع سامعین نے تسلیم کیا کیونکہ ناقابل تردید شواہد سامنے آنے کے بعد مغربی ممالک نے سکھ رہنما اور کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے بھارتی ریاستی سرپرستی میں قتل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کشمیر، اسلامو فوبیا، مالی عدم مساوات، کوویڈ کے باعث مہنگائی، موسمیاتی تبدیلی، افغانستان میں امن، اقوام متحدہ کے کردار اور اصلاحات اور دہشت گردی کے مسائل کا بھی ذکر کیا۔عالمی ادارہ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے پہلے عبوری وزیر اعظم ہونے کے ناطے انوار الحق کاکڑ نے یو این جی اے کے78 ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، چینی نائب صدر، ازبکستان کے صدر اور مختلف مالیاتی اداروں کے سربراہان سے اہم بات چیت کی ہے۔ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے دو طرفہ ملاقات میں نگراں وزیراعظم نے برادر ملک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور چین کے نائب صدر ہان ژینگ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک)کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔وزیر اعظم اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف نے دو طرفہ بات چیت میں علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور بین علاقائی رابطوں کے لیے فعال کردار ادا کرنے کا عزم کیا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بھی ملاقات کی اور انہیں بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں وزیراعظم نے انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ملکی معیشت کے استحکام اور بحالی کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم انوار الحق کاکڑنے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) پر اعلیٰ سطح کے مکالمے سے بھی خطاب کیا اور مناسب فنانسنگ کی ضرورت کو اجاگر کیا۔