جکارتہ (اے ایف پی) انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کامرس پر نیا ضابطہ منگل کو جلد منظور کیا جا سکتا ہے کیونکہ جکارتہ کا مقصد ٹیک پلیٹ فارمز پر فروخت پر لگام ڈالنا ہے جس سے مقامی کاروبار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انڈونیشیا کے صارفین نے پچھلے سال کے دوران جنوب مشرقی ایشیا میں کہیں بھی سب زیادہ پیسے ٹک ٹاک پر خرچ کیے ہیں چونکہ ایپ کا ای کامرس بازو 2021 کے آغاز سے لے کر اب تک کافی علاقائی مارکیٹ شیئر اور لاکھوں سیلرز حاصل کرنے کے لیے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ بحر الجزائر ملک میں قوانین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹِک ٹاک، فیس بک یا انسٹاگرام کے ذریعے فروخت کا احاطہ نہیں کرتے ویدوڈو نے پیر کو ایک ویڈیو خطاب میں کسی کمپنی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم نے ابھی سوشل میڈیا کے بارے میں ایک میٹنگ میں فیصلہ کیا جسے ای کامرس کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ کل یہ شاید سامنے آجائے گا۔ ڈیجیٹل تبدیلی کے بارے میں ضوابط کی بڑی چھتری کو مزید جامع بنایا جانا چاہیے اور یہ حکومت کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ تاکہ تکنیکی ترقی۔۔۔ نئی معیشتیں تشکیل دے سکے، موجودہ معیشتوں کو ختم نہ کر سکے۔ وزارتی سطح کے ضابطے - 2020میں جاری کردہ تجارتی ضابطے میں ترمیم - کو قانون سازوں کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انڈونیشیا میں زیادہ تر ضوابط حکومت کی جانب سے یکطرفہ طور پر جاری کیے جا سکتے ہیں، جبکہ ایک قانون کے لیے پارلیمانی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیر تجارت ذوالکفلی حسن نے وڈوڈو سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وہ جلد ہی اس ضابطے پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی تجارت صرف اشیا اور خدمات کے فروغ میں سہولت فراہم کر سکتی ہے، براہ راست لین دین نہیں۔ وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا اور ای کامرس کو الگ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت درآمدی سامان پر فی لین دین 100 ڈالرز کی کم از کم خریداری عائد کرے گی۔ ٹک ٹاک انڈونیشیا نے کہا کہ اس اعلان نے ان فروخت کنندگان کے خدشات کو جنم دیا جو پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرتے ہیں۔ کمپنی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ سماجی تجارت مقامی روایتی چھوٹے فروخت کنندگان کے لیے مقامی تخلیق کاروں کے ساتھ مل کر ایک حقیقی دنیا کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پیدا ہوئی تھی جو ٹریفک کو اپنی آن لائن دکانوں تک پہنچانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ٹک ٹاک شاپ نے اپنے آغاز کے بعد سے 20 لاکھ سے زیادہ انڈونیشی سیلرز جمع کیے ہیں۔ کمپنی کے اعداد و شمار کے مطابق، انڈونیشیا ٹک ٹاک کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے، جس کے 125 ملین صارفین ہیں۔