کراچی (نیوز ڈیسک)درمیانے درجے کے ممالک کو نئے غیر یقینی دور کا سامنا،خودمختاری خطرے میں، عالمی طاقتوں کے بدلتے توازن اور اقتصادی چیلنجز ان ریاستوں کے لیے نئی مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔عالمی سطح پر مضبوط پوزیشن کیلئے ا نہیں نئی شراکت داریوں، تجارتی معاہدوں اور سفارتی تعلقات کی تلاش ہے۔ مؤثر حکمت عملی میں ناکامی پر ان کی داخلی ترقی ، عالمی سیاست اورتجارتی توازن پر بھی منفی اثر پڑیگا۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عالمی سیاست میں درمیانے درجے کے ممالک، یعنی وہ ممالک جو نہ عالمی طاقتوں کی صف میں سب سے آگے ہیں اور نہ ہی چھوٹے، ایک نئے غیر یقینی دور کا سامنا کر رہے ہیں۔ موجودہ عالمی منظرنامے میں بڑے طاقتور ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، اقتصادی بحران، اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیاں درمیانے درجے کے ممالک کی خارجہ پالیسی اور اقتصادی حکمت عملی پر براہِ راست اثر ڈال رہی ہیں۔