• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کینسر کی تشخیص اور نیوکلیئر میڈیسن کیلئے نامزد ’’جوہری سائنس‘‘ کے محفوظ استعمال کیلئے پُرعزم ہیں، چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن

ویانا (اکرم باجوہ) پاکستان کے نیوکلیئر میڈیسن، آنکولوجی اور ریڈیولاجی انسٹی ٹیوٹ (NORI) کو کینسر کے مریضوں کو زیادہ سے زیادہ اثر انداز ہونے والی مداخلتوں کی فراہمی کے لیے ’’لنگر مرکز‘‘ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ آئی اے ای اے کی جنرل کانفرنس کے 67ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک دستخطی تقریب میں پاکستان کے نیوکلیئر میڈیسن، آنکولوجی اینڈ ریڈیولاجی انسٹی ٹیوٹ (NORI) کو IAEA کے ریز آف ہوپ اقدام کے تحت اینکر سینٹر کے طور پر نامزد کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے، اینکر سینٹر کے معاہدے پر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے چیئرمین راجہ علی رضا انور نے IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے ساتھ دستخط کئے گے۔ اینکر سینٹرز کینسر کے علاج کی سہولیات نامزد ہیں جو IAEA کے ساتھ کام کرتے ہیں تاکہ متعلقہ علاقے میں معاونت اور مہارت فراہم کی جا سکے۔ یہ مراکز IAEA کے ریز آف ہوپ (RoH) اقدام کا حصہ ہیں جس کا مقصد ریڈیو تھراپی اور ملٹی موڈیلیٹی میڈیکل امیجنگ میں اپنی صلاحیتوں کو قائم کرنے یا بڑھانے میں ممبر ممالک کی مدد کرنا ہے۔ مزید برآں نامزد اینکر سینٹرز فیلوز کو تربیت دیں گے۔ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کیلئے تربیتی کورسز کا اہتمام کریں گے، IAEA کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹس میں حصہ لیں گے نیٹ ورکنگ کو فروغ دیں گے، اور اپنے علاقے میں دیگر ریڈیو تھراپی اور میڈیکل امیجنگ مراکز کو ماہرین اور رہنمائی فراہم کریں گے۔ پاکستان میں صحت کے شعبے کے اندر، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) نے کینسر اور اس سے منسلک بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے جوہری اور دیگر جدید تکنیکوں کا استعمال کیا ہے۔ یہ قومی کینسر کی آگاہی، روک تھام، اور تشخیص اور علاج کے پروگرام میں سرگرم عمل ہے۔ NORI، PAEC کے زیر انتظام 19کینسر ہسپتالوں میں سے ایک، جو 1983میں اسلام آباد میں قائم کیا گیا تھا، ایک جدید ترین سہولت ہے اور کینسر کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیلئے خصوصی طور پر تیار کیا گیا واحد مکمل طور پر تیار کیا جانے والا کینسر ہسپتال ہے۔ نوری پاکستان، الجزائر، ترکی، اردن اور مراکش کے 5 لنگر مراکز میں سے ایک ہے۔

یورپ سے سے مزید