ملتان( سٹاف رپورٹر)ہائی کورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس مزمل اختر شبیرنے توہین عدالت کی درخواست سماعت کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف سے دس روز میں جواب طلب کرلیا ہے کہ وہ وضاحت کریں کہ عدالتی حکم امتناعی کے باوجود زوہیب وغیرہ آٹھ افراد کو نوکری سے کیوں برطرف کیا۔محکمہ جنگلی حیات خانیوال نے کچھ عرصہ قبل بھرتیاں کیں ۔کچھ عرصہ کام لینے کے بعد زبانی طور پرانہیں نوکری سے نکال دیا۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے نیشنل سیونگز ملتان کے ملازم غلام نبی کو سینیارٹی کے باوجود ترقی نہ دینے پر ڈائریکٹر جنرل نیشنل سیونگز اسلام آباد اور وفاقی سیکریٹری فنانس سے 15دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔پیٹیشنر کے وکیل محمد عامر خان بھٹہ نے موقف اختیار کیا کہ اس کی پروموشن واجب تھی لیکن اسے ترقی نہ دی گئی۔جبکہ متعدد دیگر ملازمین کو ترقی دیکر لوئر ڈویثرن کلرک لگادیاگیا۔