• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

MQM ،GDA اور JUI کا پی پی مخالف اتحاد کا اعلان، نگراں وزیراعلیٰ سندھ پر اظہار عدم اعتماد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے)اورجمعیت علمائے اسلام ( ف) نے سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف اتحاد کا اعلان کردیا ہے ، تینوں جماعتوں نے نگراں وزیراعلیٰ جسٹس مقبول باقرپر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ نگراں وزیراعلی ہاوس پیپلز سیکرٹریٹ بناہوا ہے،تینوں نے شفاف انتخابات کےلئےسندھ میں سسٹم توڑنے، صوبائی الیکشن کمشنر کو ہٹانےاور افسران کےبین الصوبائی تبادلےکا مطالبہ بھی کردیا ہے ، ان خیالات کا اظہار منگل کو فنکشنل ہاؤس کلفٹن میں جی ڈی اے کے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی، فنکشنل لیگ کے رہنما سردار عبدالرحیم،ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اورجے یو آئی کے رہنما علامہ راشد محمود سومرو نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رہنماؤں نے بتایا کہ وسیع تر اتحاد کے لئے نواز لیگ اور قوم پرست جماعتوں سے بات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم سندھ میں پیپلزپارٹی کا متبادل ہیں ،شفاف الیکشن کو یقینی بنانے کے لئے سندھ بھر میں بلدیاتی کونسلز معطل کی جائیں ،تینوں جماعتوں نے اکتوبر میں امن مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر رعنا انصار نقوی، خواجہ اظہار الحسن، عرفان اللہ مروت، حسنین مرزا، عبدالرزاق راہموں ، شبیر احمد قائم خانی، علامہ عبدالکریم عابد،جاوید حنیف، جگدیش آہوجانے، خواجہ نوید امین، سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ 15سال میں لوٹ مار میں حصہ لینے والے ابھی بھی وہیں بیٹھے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعلی ہاؤس میں بھی سابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے دست راست افسران موجود ہیں ان افسران کو فوری ہٹایا جائے ورنہ انکے نام لینے پر مجبور ہوں گے، ان افسران میں میں ایسے بھی افسر ہیں جو سابق چیف منسٹر کے ہمراہ کرپشن کیس میں شریک ملزم اور پری بارگیننگ کرچکے ہیں، ان افسران کے بین الصوبائی تبادلے کئے جائیں۔انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ میں مدت پوری کی تو سندھ کی عوام نے سکھ کا سانس لیا ،عوام کو امید تھی کہ نگراں حکومت آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے غیر جانبدار رہے گی لیکن افسوس عبوری حکومت بشمول نگراں وزیراعلی کے پیپلزپارٹی کی بی ٹیم کی حیثیت میں کام کرتی ہوئی نظر آرہی ہے ،صاف و شفاف الیکشن کو یقینی بنایا جائے اور ایسے محرکات اور عمل کو روکے جو دھاندلی اور بدعنوانی کے زریعے الیکشن پر اثر انداز ہوں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اگران نکات کو درست نہ کیا گیا تویہ الیکشن پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور آئندہ الیکشن متنازع ہو جائینگے ۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تین سیاسی فریقین ایک جگہ ساتھ بیٹھے ہیں۔تاثر دیاکہ سندھ کارڈ کو استعمال کرینگے۔سندھ پر بدترین کرپٹ ترین حکومت قائم رہی ہے ۔عوام کھڑے ہونگے پیپلزپارٹی کے پندرہ سالہ اقتدار کا آڈٹ کرینگے۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ وزیراعلی ہاوس پیپلز سیکرٹریٹ بناہواہے۔

اہم خبریں سے مزید