کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ)کے صدر عبدالرحیم کاکڑ اور صدرآل بلوچستان شوگر ایسوسی ایشن سید عبدالرحمٰن شاہ نے کہا ہے کہ اگر چینی سے لوڈ ٹرکو فوری طور پر نہ چھوڑا گیا تو بلوچستان میں ہڑتال کرکے سندھ سے چینی نہیں لائیں گے جس کے بعد صورتحال کی تمام تر ذمہ داری کسٹم حکام پر عائد ہوگی۔ یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر میر یٰسین مینگل،حاجی سعد اللہ اچکزئی، حاجی ہاشم کاکڑ، عبدالخالق آغا، ظفر گلستان، حسن آغا، صادق اچکزئی، فیض اللہ کاکڑ، عبداللہ آغا، صدیق درانی، سیف اللہ لانگو، حاجی عبدالرشید، عبدالرزاق، بہادر خان ترین، ساجن کمار سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ بلوچستان کے تاجر قانونی طریقے سے سندھ سے چینی لاتے ہیں لیکن کسٹم حکام بغیر کسی شواہد کے انوائس، بلٹی، گیٹ پاس کے باوجود بلاجواز کیس بناکر مال سے لوڈ گاڑیاں قبضے میں لیکر مال غنیمت کی طرح نیلام کرتے ہیں اس وقت بھی 28 گاڑیاں بغیر کسی جواز کے روکی گئی ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں لیکن ہمیں بلاجواز طور پر تنگ کیا اور بھتہ وصول کیا جاتا ہے جس سے قانونی تجارت تاجران کے لئے مشکل ہوکر رہ گئی ہے۔محکمہ انڈسٹری بلوچستان کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، متلعقہ محکمہ کی قانونی دستاویزات کو سندھ پولیس نہیں مانتی اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی، اگر ہمارے ٹرک نہیں چھوڑئے گئے تو مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور آل بلوچستان شوگر ملز ایسوسی ایشن احتجاج پر مجبور ہوں گی اور غیر معینہ مدت تک چینی کی سپلائی بند کردیں گے۔جس کے بعد صورتحال کی تمام تر ذمہ داری کسٹم انٹیلی جنس، پولیس، محکمہ خوراک کے اعلیٰ حکام پر عائدہوگی۔