چیئرمین پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ اور برطانوی فلم ساز جمائما گولڈ اسمتھ اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنے بھائیوں پر برہم ہو گئیں، جس کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر ہی کر دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جمائما کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ نے لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ سیکڑوں حماس و فلسطین کے حامی اسرائیلی یہودیوں پر ہونے والے حملے کو سراہ رہے ہیں اور اس کا جشن منا رہے ہیں، شاید اب دنیا کو معلوم ہو جائے کہ کیوں اسرائیلی اپنی علیحدہ زمین کی خواہش کرتے ہیں۔
بھائی کی جانب سے کی گئی پوسٹ پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمائما نے نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اس کی جانب سے اعتراف کیا گیا ہے کہ اس نے برطانیہ میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کے بارے میں عوام کو گمراہ کیا۔
بعد ازاں جمائما کے دوسرے بھائی بین گولڈ اسمتھ بھی حماس کے جوابی حملے کی مخالفت اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتے نظر آئے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا کوئی حماس اور فلسطین کی حمایت کرنے والا یہ بتا سکتا ہے کہ اسرائیل کو گزشتہ ہفتے اس پر ہونے والے مظالم کے نتیجے میں کیا کرنا چاہیے؟
انہوں نے اسرائیلی حملوں کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل فلسطینی دہشت گردی کو تسلیم نہیں کر سکتا اور نہ ہی انہیں اپنی ریاست میں قبول کر سکتا ہے، تو پھر اسے کیا کرنا چاہیے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امن قائم کرنے کے لیے اسرائیل بالکل ٹھیک کر رہا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کی خاطر راستے میں آنے والے تمام فلسطینیوں کو بھی ختم کر رہا ہے، اسے کسی کی نہیں سنی چاہیے بلکہ ایسے دہشت گردوں کو ہر حال میں ختم کرنا چاہیے۔
بین گولڈ اسمتھ کے نظریے کی تصحیح کرتے ہوئے جمائما نے اسرائیلی فوجیوں کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’کسی کو نہیں چھوڑنا، سب کو ختم کردو‘۔
فلم ساز نے مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ واضح رہے کہ اسرائیلی فوجی جن کی بات کر رہے ہیں وہ غزہ کے معصوم شہری ہیں جن میں سے 50 فیصد بچے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کوئی آخر کیسے امن قائم کرنے کی خاطر یا یرغمالیوں کو بازیاب کروانے کی خاطر پورے غزہ کو ختم کر سکتا ہے جس میں تقریباً ہزار کے قریب صرف بچے ہیں، یہ اقدام امن قائم نہیں کرے گا بلکہ دہشت گردی کو مزید فروغ دے گا۔