لوٹن ( شہزاد علی) برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے کہاہے کہ حماس غیرملکیوں سمیت 200اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بناچکی ہے، ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، فلسطینیوں سے بھی ہمدردی ہے،فلسطین کے لیے امداد20 ملین پونڈ کررہے ہیں، ملک میں یہود دشمنی کو برداشت نہیں کریں گے،پولیس انتہاپسند ی سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرے گی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم رشی سوناک نے کہا کہ پچھلے ہفتے انہوں نے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا،اس موقع پر انہوں نے اسرائیل، سعودی عرب، قطر، مصر اور فلسطینی اتھارٹی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں،ان سے بہتر مستقبل کے وژن کی تجدید کے لیے بات چیت کی ،جس کو حماس تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ سوناک نے بتایا کہ اسرائیل کے خلاف تشدد 7 اکتوبر کو ختم نہیں ہوا ،اس کے قصبوں اور شہروں پر روزانہ سیکڑوں راکٹ داغے جاتے ہیں۔ حماس نے اب بھی200کے قریب یرغمال بنائے ہوئے ہیں،جن میں برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔ جن کے رشتے بہت دکھ میں ہیں۔ برطانوی وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا کہ انہوں نے اسرائیلی صدر اور وزیرا عظم کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ ہم دہشت گردی کے خلاف اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، 4000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس شہری آبادی میں سرایت کرچکی ہے،انسانی بحران بڑھ رہا ہے۔ہمیں غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچانے کے لیے مل کر کام کرناچاہئے،ہم غزہ کے شہریوں کو 20 ملین پونڈ کی اضافی انسانی امداد فراہم کر رہے ہیں جو فلسطینی عوام کے لیے ہماری سابقہ حمایت کو دگنا کرنے سے بھی زیادہ ہے۔وزیراعظم نے برطانیہ میں احتجاج کے حوالے سے کہا کہ ہم نے اس ہفتے کے آخر میں اپنی سڑکوں پر دوبارہ نفرت دیکھی ہے۔ ہم سب فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑے ہیں یہی وہ پیغام ہے جو میں صدر عباس کے لیے لایا ہوں لیکن ہم اپنے ملک میں یہود دشمنی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ ہماری سڑکوں پر جہاد کی کالیں نہ صرف یہودی برادری کے لیے بلکہ ہماری جمہوری اقدار کے لیے بھی خطرہ ہیں اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پولیس انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری کارروائی کرے گی۔