وٹفورڈ ( نمائندہ جنگ) مقبوضہ کشمیر نازک دور سے گزر رہا ہے ، کشمیر اس وقت جیل خانہ بنا ہوا ہے ، بھارت کے حکمرانوں نے کشمیر میں آزادی اظہار کی مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار کشمیر انٹر نیشنل وائس کے سربراہ پروفیسر رانا عبد اللہ نے مقبوضہ کشمیر سے واپسی پر روزنامہ جنگ سے گفتگو میں کیا ۔ پروفیسر رانا عبد اللہ نے کہا 5اگست 2019کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بے جی پی، آر ایس ایس نے ریاست کے اندر تمام اہم سرکاری اداروں میں ہندوؤں کو تعینات کر رکھا ہے ۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں 50لاکھ سے زائد ہندوؤں کو آباد کرنا شروع کر رہا ہے تاکہ وہاں انتخابات کی صورت میں ہندو وزیراعلی لایا جا سکے ۔ پروفیسر رانا عبد اللہ نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام سیاسی جماعتوں اور اخبارات پر پابندی لگا رکھی ہے، بیانات شائع کرنے پر پابندی ہے، ریاست کے عوام کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے مشکلات کا سامنا ہے ۔ عوام کو ادوایات اور خوراک و دیگر مشکلات درپیش ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ریاست کے دونوں اطراف کشمیری قیادت متحدہو جائے، پروفیسر رانا عبد اللہ نے غزہ کی صورتحال پر کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کر ے۔ اسرائیل کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہو رہا ،فلسطین فلسطینیوں کا ہے دو ریاستوں کے قیام سے مشرق وسطی میں امن قائم ہو سکتا ہے ۔ حماس دہشت گرد نہیں وہ فلسطین کی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے ،اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔