اکثر اوقات آپ نے دیکھا ہوگا کہ ایئرپورٹس پر طیاروں کو واٹر سلیوٹ دیا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کن طیاروں کو دیا جاتا ہے اور اس کا مقصد کیا ہوتا ہے؟
واٹر سلیوٹ یا پانی کی سلامی کا آغاز 19 ویں صدی میں سمندری صنعت سے ہوا تھا، جب کوئی بحری جہاز اپنے پہلے یا پھر کسی طویل سفر کے لیے روانہ ہوتا یا پھر سفر مکمل کر کے پورٹ پر لنگر انداز ہوتا تھا تو اسے واٹر سلیوٹ دیا جاتا تھا، اب بھی کئی ممالک کی بحری افواج میں اس رسم کی ادائیگی کی جاتی ہے۔
بعدازاں سالٹ لیک سٹی ایئر پورٹ نے ڈیلٹا ایئر لائنز کے ریٹائر ہونے والے پائلٹوں کو پانی کی سلامی دینا شروع کی تو یہ رسم 1990ء میں فضائی صنعت میں بھی متعارف ہو گئی۔
پانی کی سلامی کے لیے ایئر پورٹ کے رن وے پر 2 فائر بریگیڈ گاڑیاں یا واٹر کینن مطلوبہ طیارے کی لینڈنگ سے کچھ دیر قبل ہی کھڑی کر دی جاتی ہیں اور پھر جیسے ہی مطلوبہ طیارہ لینڈ کرتا ہے تو دونوں گاڑیوں سے پریشر کے ساتھ اس طیارے پر پانی پھینک کر اسے واٹر سلیوٹ دیا جاتا ہے، اس رسم کو واٹر کینن سلیوٹ پیش کرنا بھی کہا جاتا ہے۔
کسی سینئر پائلٹ یا ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ایئر پورٹ پر کسی ایئر لائن کی پہلی یا آخری پرواز، کسی مخصوص قسم کے طیارے کی پہلی یا آخری پرواز کے موقع پر احتراماً اس طیارے کو پانی کی سلامی دی جاتی ہے۔
لیکن یہ پانی کی سلامی صرف ریٹائر ہونے والے سینئر افسران یا پھر کسی مخصوص طیارے کو ہی نہیں دی جاتی بلکہ ان شخصیات کو بھی اس اعزاز سے نوازا جاتا ہے جو دنیا میں ملک و قوم کا نام روشن کرتی ہیں۔
مثلاً اگر کوئی اسپورٹس ٹیم بیرونِ ملک منعقدہ میگا ایونٹ جیسا کہ ورلڈ کپ جیت جاتی ہے تو اس کی وطن واپسی کے موقع پر ان کے پرتپاک استقبال کے لیے اس طیارے کو پانی کی سلامی دی جاتی ہے جس میں وہ ٹیم سوار ہوتی ہے۔