• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی رہنماؤں کو مصنوعی ذہانت کے خطرات سے نمٹنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم برطانیہ

لوٹن ( شہزاد علی) وزیراعظم برطانیہ رشی سوناک نے کہا ہے کہ عالمی رہنماؤں کو مصنوعی ذہانت کے خطرات سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ وہ برطانیہ کی پہلی مصنوعی ذہانت سیفٹی سمٹ پر خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں پر مصنوعی ذہانت کے خطرات سے نمٹنا کی "ذمہ داری" عاید ہوتی ہے _ وزیر اعظم نے کہا کہ مصنوعی ذہانت نے تبدیلی کی پیش کش کی لیکن یہ تعصب اور غلط معلومات جیسے معاشرتی نقصانات کے امکانات کو بھی لایا۔ تقریباً 28 ممالک سمٹ میں ٹیک مالکان اور ماہرین تعلیم کے ساتھ ہیں۔ بدھ کے روز مندوبین نے ایک مشترکہ بیان پر اتفاق کیا جس میں مصنوعی ذہانت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون پر زور دیا گیا۔ بلیچلے ڈیکلریشن بکنگھم شائر کے بلیچلے پارک کے نام پر رکھا گیا ہے، جہاں سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے_ سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام ممالک بشمول امریکہ اور چین کے ساتھ ساتھ یورپی یونین نے دستخط کیے تھے۔ اس متعلق معاہدے نے تسلیم کیا یے کہ مصنوعی ذہانت بہت زیادہ عالمی مواقع پیش کرتا ہےلیکن کہا کہ اسے اس طرح تیار کیا جانا چاہئے جو انسانی فوکس ہو ، قابل اعتماد اور ذمہ دار ہو۔ یہ اس نوعیت کا پہلا بین الاقوامی بیان ہے_ سربراہی اجلاس کی توجہ اس بات پر ہے کہ مصنوعی ذہانت کے خطرات کو کیسے کم کیا جائے، جس میں پرائیویسی کی ممکنہ خلاف ورزی اور ملازمتوں کی نقل مکانی شامل ہے، جبکہ فوائد کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہے۔

یورپ سے سے مزید