• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم رشی سوناک کی ساؤتھمپٹن میں دیوالی کی تقریب میں شرکت

لندن (پی اے) برطانوی وزیراعظم رشی سوناک اپنے آبائی شہر سائوتھمپٹن میں دیوالی کی تقریبات میں شریک ہوئے۔ انہوں نے اتوار کی شام شہر کے ریڈکلف روڈ پر واقع ویدک سوسائٹی ہندو ٹیمپل میں آرتی کی تقریب میں شرکت کی، جس میں ان کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔ وزیراعظم سوناک ساوتھمپٹن میں پیدا ہوئے اور اسی شہر میں پروان چڑھے، جہاں ان کے والد جی پی تھے اور ان کی والدہ اپنی فارمیسی چلاتی تھیں۔ مسٹر رشی سوناک پہلے برٹش انڈین وزیراعظم ہیں اور انہوں نے ایک نوجوان کے طور پر اسی ہندو مندر میں شرکت کی۔ وزیراعظم، ان کی اہلیہ اکشاتا مورتی، ان کی دو بیٹیوں اور ان کے والدین آرتی کی تقریب، دیئے جلانے اور دعائوں کیلئے دیگر شرکاء کے ساتھ شامل ہوئے۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سوناک نے کہا کہ مجھے ساؤتھمپٹن میں گھر واپس آنا بہت اچھا لگا۔ یہاں میرے بچپن کی بہت سی خوشگوار یادیں ہیں، یہ وہ جگہ ہے، جہاں مجھے میرے والدین نے خاندان کی اہمیت، تعلیم، محنت، فیتھ اور سروس کی اقدار کے ساتھ میری پرورش کی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپنے اردگرد نظر دوڑاتا ہوں تو اس سے متاثر ہوا ہوں کہ پوری نئی جنریشن کو ان کی اقدار کے ساتھ پروان چڑھایا گیا ہے۔ انگلینڈ کے جنوب میں چند مندروں کے ساتھ ساؤتھمپٹن میں ہونے والے ایونٹ نے ڈورسیٹ اور آئل آف وائٹ سمیت دیگر علاقوں سے ہندوؤں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ ان تقریبات میں شرکت کرنے والوں میں سے ایک ساریکا چندرانا کا کہنا ہے کہ وہ ہمارے سیکھنے کیلئے آنے والے بچوں کی سنڈے کلاسز کا حصہ تھے، جو ہندو ثقافت اور تمام مختلف دیوتاؤں اور دعاؤں کے بارے میں سیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے لئے خاندان کی طرح ہے اور آج ہم انہیں دیکھ کر بہت پرجوش تھے۔ قبل ازیں سوناک نے ڈاؤننگ سٹریٹ کی دہلیز پر دیئے اورموم بتیاں روشن کر کے دیوالی کا جشن منایا۔ دیوالی کے پانچ دنوں کو روشنیوں کے تہوار کے طور پر جانا جاتا ہے، جو اندھیرے پر روشنی کی فتح اور ہندو، سکھ اور جین عقائد کے لاکھوں افراد کیلئے نئے آغاز کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ دیئے اورموم بتی کی روشنی گھروں کو روشن کرتی ہے جبکہ بری روحوں کو روکنے کیلئے آتشبازی کی جاتی ہے۔ دیوالی پنکھڑیوں اور ریت کا استعمال کرتے ہوئے کری ایٹیو ڈسپلے کر کے بھی منائی جاتی ہے، جسے رنگولی کہا جاتا ہے۔ مسٹر سوناک 1980میں ساؤتھمپٹن میں انڈین والدین کے ہاں پیدا ہوئے تھے، جو ایسٹ افریقہ سے ہجرت کر کے یہاں آئے تھے۔
یورپ سے سے مزید