لندن (پی اے) وزیر دفاع گرافٹ شیپس نے کہا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے اور یہ انہی کا کام ہے، میں ان چیزوں کے بارے میں کبھی کوئی پیش گوئی نہیں کرتا۔ برطرف وزیر داخلہ بریورمین کے اپنے عہدے پر قائم رہنے کے بارے میں کچھ بتانے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سیاست میں ایک ہفتہ بہت لمبا عرصہ ہوتا ہے اور اس دوران کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ آرمیسٹک ڈے پر احتجاج کے موقع پر انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کی جانب سے ہنگامہ آرائی تشدد کے واقعات اور افسران کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کے بعد وزیراعظم رشی سوناک پر وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے شدید دبائو تھا۔ ان مظاہروں اور تشدد کے واقعات کے حوالے سے پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم وزیر داخلہ پر فلسطینی مظاہرین کو نفرت انگیز مارچ کرنے والی کہہ کر ٹینشن کو ہوا دینے یعنی جلتی پر تیل چھڑکنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اسکائی نیوز پر بویورمین کے سیاسی مستقبل کے بارے میں ایک سوال پر گرانٹ شیپس نے کہا تھا کہ آپ اور میں سب ہی کو معلوم ہے کہ سیاست میں ایک ہفتہ کافی طویل وقت ہوتا ہے۔ میں ان چیزوں کے بارے میں کبھی کوئی پیشگوئی نہیں کرتا۔ کابینہ میں ردوبدل کرنا وزیراعظم کا کام ہے اور وزیراعظم مناسب وقت پر اس کا فیصلہ کریں گے۔ لیبر پارٹی کی شیڈو وزیر داخلہ یووٹ کوپر نے کہا تھا کہ سویلا بویورمین اپنے موجودہ عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتیں۔ انہوں نے میٹرو پولیٹن پولیس کی آپریشنل آزادی اور غیر جانبداری پر حملے کو افسوسناک قرار دیا اور اس کو لندن میں ہونے والے ناخوشگوار واقعات کا سبب قرار دیا۔