کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم تینوں فارمیٹ سے مستعفی ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کی تباہ کن کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کا منظر نامہ تبدیل کردیا اور مکی آرتھر سمیت قومی ٹیم کا کوچنگ اسٹاف برطرف کردیا ، بورڈ نے شان مسعود کو ٹیسٹ جبکہ شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئینٹی کا کپتان مقرر کیا ہے تاہم ون ڈے کپتان کا اعلان مناسب وقت پر ہوگا۔ بڑھتے دباؤ کی وجہ سے بابر اعظم نے تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑی ، بورڈ نے انہیں ٹیسٹ قیادت کی پیشکش بھی کی تاہم بابر اعظم نے صاف انکار کیا اور میٹنگ میں خلاف توقع جارحانہ رویہ اپنایا ۔ مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ فیصلہ مشکل لیکن یہی درست وقت ہے۔ ادھر مکی آرتھر کی جگہ محمد حفیظ ٹیم ڈائریکٹر مقرر کردیئے گئے ہیں، ذکاء اشرف نے غیر ملکی کوچز کوبتایا ٹیم کو انکی خدمات کی ضرورت نہیں جبکہ کوچز نے خراب کارکردگی کی وجوہات بتائیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کی تباہ کن کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کا منظر نامہ تبدیل کردیا ہے۔ ٹیسٹ اوپنر شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم اور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹوئینٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔ون ڈے ٹیم کے کپتان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اس سے قبل بابر اعظم نے تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف اور بابراعظم کی ملاقات بدھ کے روز پی سی بی ہیڈ کوارٹر لاہور میں ہوئی جس میں ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ بابراعظم سے کہا گیا کہ وہ ٹیسٹ کپتان کے طور پر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں البتہ انہیں وائٹ بال کی کپتانی سے ریلیز کیا جارہا ہے تاکہ وہ ایک فارمیٹ پر توجہ مرکوز رکھ سکیں۔بابراعظم نے اپنی فیملی سے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ وہ دستبردار ہورہے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ ان کے اس فیصلے کا احترام کرتا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ بحیثیت کھلاڑی ان کو سپورٹ کرتا رہے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف کا کہنا ہے کہ بابراعظم حقیقی معنوں میں ایک ورلڈ کلاس کرکٹر ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ کھلاڑی کی حیثیت سے آگے بڑھتے رہیں وہ پاکستان کے چند بہترین بیٹرز میں سے ایک ہیں۔ وہ ہمارا اثاثہ ہیں اور ہم ان کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔ ان کی بیٹنگ ان کی مہارت اور لگن کا ثبوت ہے۔ وہ موجودہ جنریشن کے لیے رول اڈل ہیں ہم انہیں ایک عظیم بیٹر کے طور پر بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں ۔وہ کپتانی کے اضافی بوجھ کے بغیر اپنی بیٹنگ پر زیادہ موثر انداز میں توجہ رکھ سکتے ہیں تاکہ وہ اور عروج پر پہنچ سکیں۔ ہم ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کا ساتھ جاری رکھیں گے ۔ ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم نے ناقص کارکردگی کے بعد ڈائریکٹر مکی آرتھر ،ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن اور بیٹنگ کوچ پیوٹک کوٹیم کی ذمہ داریوں سے فارغ کردیا ہے اور انہیں قومی اکیڈمی میں کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔سابق کپتان محمد حفیظ کو مکی آرتھر کی جگہ پاکستان ٹیم کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل محمد حفیظ ٹیکنیکل کمیٹی کے رکن تھے اور احتجاجا اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔وہ پہلی بار پی سی بی کے لئے کام کریں گے۔بد ھ کو پی سی بی نے اعلان کیا کہ غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کوپاکستان ٹیم کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا ہے جس کے بعد وہ پاکستان ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا نہیں جاسکیں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے تمام کوچنگ اسٹاف کاعہدہ تبدیل کردیا ہے جس میں ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر بھی شامل ہیں۔ تمام کوچز نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ذمہ داریاں نبھائیں گے ۔تینوں غیر ملکی کوچز کو سابق انتظامیہ نے اس سال کے شروع میں پاکستان ٹیم کے ساتھ مقرر کیا تھا۔مکی اپنی پسند سے ہیڈ کوچ اور بیٹنگ کوچ لائے۔جبکہ بولنگ کوچ مورنی مورکل پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں۔مکی آرتھر نے اس عرصے میں آن لائن کوچنگ کی ۔ڈاربی شائر کی کوچنگ کرتے رہےورلڈ کپ سے پہلے وہ ایشیا کپ میں پاکستان ٹیم کے ساتھ تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اور غیر ملکی کوچز نے لاہور آکر ذکا ء اشرف سے ملاقات کی ملاقات میں انہیں بتادیا گیا کہ آپ کی خدمات کی ٹیم کو ضرورت نہیں ہے۔کوچز نے حکام کو شکست اورخراب کارکردگی کی وجوہات بتائیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف آنے والی سیریز کے لیے نئے کوچنگ اسٹاف کا اعلان مناسب وقت پر کرے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر قومی کرکٹر بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا اور لکھا کہ تمام فارمیٹ کی کپتانی سے دستبردار ہورہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنا مشکل تھا لیکن یہی درست وقت ہے۔ پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹ بطور کھلاڑی کھیلتا رہوں گا، پی سی بی نے جو مواقع دیے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپنے تجربے کی بنیاد پر نئے کپتان کا ساتھ دوں گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف اور کپتان قومی ٹیم بابر اعظم کی ملاقات ختم ہوئی تھی۔جس میں انہیں ٹیسٹ فارمیٹ کیلئے کپتان برقرار رکھنے کے لئے کہا گیا تھا لیکن انہوں نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا کہ میں کپتانی میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ جس کے بعد انہوں نے کپتانی چھوڑنے کا اعلان سوشل میڈیا پر کردیا۔ پی سی بی نے بابر اعظم کو ٹیسٹ کی قیادت کی پیشکش کی تھی تاہم بابر نے کہا تھا کہ سوچ کر جواب دوں گا۔ بابر اعظم کو اکتوبر 2019ء میں ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، وہ چار سال تک تینوں فارمیٹس کے کپتان رہے،انہوں نے 43ون ڈے میچوں میں قیادت کی اور 26 جیتے، 15 ہارے۔بابر کی قیادت میں 20ٹیسٹ میں قومی ٹیم نے 10 جیتے، 6ہارے، 4ڈرا ہے، ٹی 20میں بابر پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان رہے۔ان کی کپتانی میں پاکستان نے ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا فائنل اور ایک ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہیڈ کوارٹر میں پاکستان کرکٹ کے بڑوں اور کپتان بابر اعظم کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں بابر اعظم کا رویہ خلاف توقع جارحانہ رہا۔اہم بابر اعظم اور ذکا اشرف کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی تھی، ذکا اشرف نے کہا کہ آپ بڑے کھلاڑی ہیں ہم سب آپ کی عزت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں آپ پر دباؤ کم کیا جائے، چاہتے ہیں کہ آپ ٹیسٹ میں بطور کپتان سفر جاری رکھیں۔