بالی ووڈ کے کھل نائک سنجے دت کی 1992ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’یلغار‘ باکس آفس پر اپنا جادو تو نہ چلا سکی لیکن اس کی شوٹنگ کے دوران ہدایت کار فیروز خان نے اداکار کو انڈر ورلڈ ڈان ’داؤد ابراہیم‘ سے متعارف کروایا تھا۔
سنجے دت کی زندگی کسی فلمی کہانی سے کم نہیں اس لیے ان کی بایو پک ’سنجو‘ بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔
تاہم اداکار کی زندگی اس قدر نشیب و فراز سے گزری ہے کہ ان کی زندگی کے کئی حیرت انگیز اور دلچسپ واقعات و حقائق اس فلم کا حصہ نہ بن سکے۔ ذیل میں ایسے ہی واقعات پیش کیے گئے ہیں جن پر اب بھی تجسس برقرار ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سنیل دت اور نرگس کے ہاں پہلے بچے کی ولادت ہونے والی تھی تو انہوں نے ایک میگزین میں اشتہار دے کر لوگوں سے لڑکوں اور لڑکیوں کے نام تجویز کرنے کی درخواست کی اور پھر جب ان کے ہاں بیٹا پیدا ہوا تو اسٹار جوڑی نے بہت سارے مجوزہ ناموں میں سے ’سنجے‘ نام کا انتخاب کیا۔
سنجے دت نے بورڈنگ اسکول سے پڑھائی مکمل ہونے کے بعد کالج جانے سے انکار کر دیا تھا مگر سنیل دت نے بیٹے کو سمجھایا کہ تم اپنی زندگی میں جو بھی کرنا چاہتے ہو وہ کرو لیکن آگے بڑھنے کے لیے تمہارا گریجویٹ ہونا ضروری ہے۔
جس کے بعد ان کا ممبئی کے ایک کالج میں داخلہ کروایا گیا مگر وہ سال میں محض ایک یا دو بار ہی کالج جایا کرتے تھے، یہی وہ دور تھا جب اداکار کو منشیات کی لت لگ گئی تھی۔
سنجے دت نے فلم ’راکی‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھا، اسی فلم کی شوٹنگ کے دوران وہ اپنی پہلی ہیروئن ٹینا منیئم پر فدا ہو گئے اور یہیں سے دونوں کا افیئر شروع ہوا جو 2 سال تک چلا، اس رشتے کے ٹوٹنے کی وجہ بھی اداکار کی نشے کی عادت بنی۔
امریکا کے ری ہیبلی ٹیشن سینٹر میں نشے سے چھٹکارا پانے کے بعد سنجے دت جب وطن واپس آئے تو انہوں نے اپنی صحت پر خصوصی توجہ دینا شروع کر دی اور باڈی بنانے میں مصروف ہو گئے۔
سنجے دت نے امریکا میں رہتے ہوئے ہالی وڈ اداکار آرنلڈ شوارزنیگر کی بہت فلمیں دیکھیں تو ان کو بھی باڈی بلڈنگ کا شوق ہوا۔
1988ء سنجے دت کے لیے کافی اچھا ثابت ہوا، کیونکہ تب تک وہ نشے کی لت سے چھٹکارا حاصل کر چکے تھے، فلم ’نام‘ سے انہوں نے ایک بار پھر بالی وڈ میں زبردست انٹری کی، لیکن سب سے خاص انٹری ریچا شرما کی تھی جنہوں نے اداکار کی زندگی تبدل کر دی تھی، ریچا اس وقت انڈسٹری میں نئی تھیں، دونوں میں پیار ہوا اور اگلے ہی سال سنجے دت اور ریچا نے امریکا میں شادی کر لی تاہم بیٹی کی پیدائش کے بعد ریچا کے برین ٹیومر نے ان کی زندگی میں تہلکہ مچا دیا۔
جب سنجے دت کی بیوی ریچا شرما نیویارک کے اسپتال میں کینسر سے جنگ لڑ رہی تھیں تب اداکار ذہنی تناؤ کا شکار ہو چکے تھے اس وقت انہیں مادھوری نے سہارا دیا اور پھر دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے، لیکن پھر جب سنجے سنگین الزامات کے باعث جیل گئے تو مادھوری نے خوفزدہ ہو کر ان سے راہیں جدا کر لیں، دوسری جانب ریچا نے بھی ان سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا، مگر بیٹی کی حوالگی کے مقدمے کے دوران ریچا شرما 1996ء میں کینسر کے باعث انتقال کر گئیں۔
1992ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’یلغار‘ باکس آفس پر فلاپ ثابت ہوئی مگر اس فلم نے سنجے دت کی زندگی میں طوفان کھڑا کر دیا، ایک رپورٹ کے مطابق دبئی میں مذکورہ فلم کی شوٹنگ کے دوران ہدایت کار فیروز خان نے سنجے کو انڈر ورلڈ ڈان ’ داؤد ابراہیم‘ سے ملوایا اور یہیں سے اداکار کا انڈر ورلڈ سے رابطہ ہوا۔
بعد ازاں سنجے جب فلم ’صنم‘ میں کام کر رہے تھے تو اس فلم کے پروڈیوسرز سمیر ہنگورا اور حنیف کاڈوالا نے ہی اداکار کی درخواست پر انہیں رائفلز لا کر دیں جو انہوں اپنے والد کو موصول ہونے والی دھمکیوں کی وجہ سے خاندان کی حفاظت کے لیے منگوائی تھیں، سنجے نے ایک رائفل اپنے پاس رکھی، باقی واپس کر دی تھیں۔
اس کے بعد جب ممبئی میں بم دھماکے ہوئے تو فلم پروڈیوسرز حنیف اور سمیر کو گرفتار کر لیا گیا، دونوں پر الزام تھا کہ وہ دونوں انڈر ورلڈ ڈان ابو سلیم کے لیے کام کرتے تھے، جس کے بعد سنجے دت کو بھی حراست میں لیا گیا اور پھر انہیں سزا بھگتنا پڑی۔
مادھوری کے بعد سنجے دت کی زندگی میں ایڈورٹائزنگ ماڈل ریا پلئی نے قدم رکھا، وہ اداکار سے ملنے جیل بھی جاتا کرتی تھیں، محبت پروان چڑھی تو دونوں نے 1998ء میں کسی کو بھی بتائے بغیر مندر میں شادی کر لی، مگر چند سال بعد ہی دونوں کے ایکسٹرا میریٹل افیئرز کی خبریں آنا شروع ہوئیں تو دونوں ایک دوسرے سے الگ ہو گئے اور 2 برس بعد 2005ء میں دونوں کے درمیان باقاعدہ طلاق ہو گئی۔
اداکار سنجے دت نے اپنے فلمی کیریئر کے دوران دو بار فلم فیئر ایوارڈ اپنے نام کیا ہے، پہلا ایوارڈ انہیں فلم ’واستوو‘ کے لیے بہترین اداکار جبکہ دوسری بار انہیں فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ کے لیے بہترین کامیڈین کا ایوارڈ دیا گیا۔
میڈیا کی رپورٹس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ منا بھائی کے مرکزی کردار کے لیے شاہ رخ خان پہلی پسند تھے، جبکہ سنجے دت کو وہ کردار دیا جا رہا تھا جو فلم میں جمی شیرگل نے ادا کیا تھا، شاہ رخ کی جانب سے فلم مسترد کرنے کے بعد سنجے دت کو مرکزی کردار ملا اور یہ فلم ان کے فلمی کیریئر میں سب سے بڑا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی کیونکہ اس فلم نے ریلیز ہوتے ہی باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا تھا۔
سنجے دت کی دوسری شادی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی تو ان کی ملاقات بالی وڈ انڈسٹری میں نئی آنے والی اداکارہ مانیتا سے ہوئی، سنجے نے ہی انہیں فلم ’گنگا جل‘ میں آئٹم سانگ دلوایا تھا، اداکارہ نے انڈسٹری میں جدوجہد کے دوران ’لورز لائک اَس‘ نامی ایک فلم میں کام بھی کیا تھا جس میں مانیتا کے کئی بولڈ سین شامل تھے جب یہ بات سنجے دت کو پتہ چلی تو انہوں نے فلم کے سارے رائٹس خرید کر مارکیٹ سے فلم کی تمام سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز ہٹوا دیں، سنجے ان سے بہت پیار کرنے لگے تھے اور پھر بالآخر انہوں نے 2008ء میں مانیتا سے تیسری شادی کر لی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سنجے دت اپنی زندگی پر بننے والی فلم سنجو میں اپنے والد سنیل دت کا کردار خود ادا کرنا چاہتے تھے کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ وہ یہ کردار آسانی سے کر سکتے ہیں۔
مگر راج کمار ہیرانی مطمئن نہ ہوئے جس کے بعد انہوں نے اس کردار کے لیے عامر خان کو کاسٹ کرنے کا فیصلہ کیا، مگر عامر خان ’دنگل‘ فلم کے بعد بڑی عمر کا ایک اور کردار ادا کرنا نہیں چاہتے تھے جس کے باعث انہوں نے معذرت کر لی، اس طرح سنجو میں سنیل دت کا کردار پاریش روال کے حصے میں آیا۔