کراچی(عبدالماجد بھٹی) ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بھارت کی ذلت آمیز شکست کی وجہ سے بھارت اور دنیا بھر میں بھارتیوں میں صف ماتم بچھ گئی بھارتی روتے ہوئے ڈریسنگ روم میں گئے۔
نریندر مودی کے صوبے گجرات کے دارلحکومت احمد آباد میں اربوں روپے کی لاگت سےایک لاکھ 32ہزار تماشائیوں کی گنجائش والا جدید اسٹیڈیم بناکر اسے ورلڈ کپ فائنل اور ٹورنامنٹ کے سب سے بڑے پاک بھارت میچ کی میزبانی دی گئی۔
لیکن اس گراونڈ پر مودی کا اپنے تماشائیوں کے سامنے ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکنا چور ہوگیا اور آسٹریلیا کے گیارہ کھلاڑی سوا لاکھ تماشائیوں پر بھاری پڑ گئے اور انہیں چھٹی کا دودھ یاد دلادیا۔
فائنل ہارنے کے بعد محمد سراج ،کلدیپ یادیو روپڑے ۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی کی آنکھیں بھی نم تھیں ۔بھارتی ٹیم جس کامیابی سے دس میچ جیت کر فائنل میں پہنچی تھی اس کے بعد بھارتیوں کا خیال تھا کہ آسٹریلیا کو ہرانا بھی بھارت کے لئے محض رسمی کارروائی ہوگا۔
اس لئے احمد آباد اور پورے بھارت میں بھارت کی جیت کا جشن سوگ میں بدل گیا۔آتش بازی کے لئے سامان خریدا گیا تھا کروڑوں روپے ضائع ہوگیا۔آسٹریلیا کی کارکردگی نے جیت کے جشن کو سوگ میں تبدیل کردیا اور پورے بھارت میں صف ماتم بچھ گئی۔
آسٹریلیا کی جیت کا جشن کراچی اور ملک بھر میں منایا گیا۔کئی علاقے فائرنگ سے گونج اٹھے اور نوجوان دیوانہ وار رقص کرتے ہوئے گھروں سے باہر آگئے۔پاکستان ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد پہلی بار پاکستانی شائقین بھی خوشی سے نہال نظر آئے۔نریندر مودی اسٹیڈیم وقت سے پہلے خالی ہوگیا جب جب آسٹریلوی کھلاڑی حاوی ہوتے گراونڈ میں سناٹا چھا جاتا۔
ہزاروں تماشائی جن میں اکثریت خواتین کی تھی روتے ہوئے گھروں کو گئے گراونڈ میں بھارتی کھلاڑیوں کے چہرے لٹکے ہوئے تھےان کے چہروں سے مایوسی کے آثار نمایاں تھے۔
ورلڈ کپ میں ابتدائی دو میچ ہارنے والی آسٹریلوی ٹیم نے افغانستان کے خلاف ہارا ہوا میچ گلین میکس ویل کی ڈبل سنچری کی بدولت جیتا۔
سیمی فائنل میں جنوبی افریقا کے خلاف ہچکولے کھانے کے بعد تین وکٹ سے کامیابی حاصل کی۔لیکن فائنل میں آسٹریلیا نے بھارتی سورماوں کو چاروں شانے چت کردیا۔
آسٹریلیا نے ناقابل یقین کیچ لئے۔خطرناک بولنگ کی اور سب سے بڑھ کر ٹریوس ہیڈ کی دھواں دار سنچری نے بھارتی ارمانوں پر اوس ڈال دی۔جیسے جیسے بھارت شکست کے دھانے پر جارہا تھا گراونڈ میں خاموشی چھا گئی اور چند سو آسٹریلوی جشن منانے میں مصروف تھے۔
آسٹریلوی کرکٹرز کی بیگمات اور گرل فرینڈز بھی رقص کرتی ہوئی دکھائی دیں۔جیسے ہی آسٹریلیا نے فتح حاصل کی پوری ٹیم گراونڈ میں داخل ہوگئی گراونڈ میں قبرستان والی خاموشی تھی۔
وہ ملک جہاں کرکٹ کو مذہب کا درجہ دیا جاتا ہےہار پر چیمپین ٹیم کو وہ داد نہ مل سکی جس کے وہ مستحق تھے۔137رنز بناکر آوٹ ہوئے تو داد دینا والا کوئی نہ تھا۔