اسلام آباد(خالد مصطفی) ایل این جی کی فراہمی کے لیے آذربائیجان کے ساتھ جی ٹی جی معاہدے کو محفوظ بنانے کے لیے، حکومت نے آذربائیجان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مستقبل میں اس کی سرکاری کمپنی SOCAR سے ایل این جی کے کاروبار میں رازداری کو کبھی بھی پامال نہیں کیا جائے گا اور اس کے لیے کہ متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے نئے ایس او پیز بنانے کے عمل میں ہیں کہ SOCAR کی جانب سے ہر ماہ کی جانے والی قیمتوں کی پیشکش کو خفیہ رکھا جائے گا اور اسے کھلی عالمی منڈی میں LNG بولی دہندگان کے ساتھ قیمت کی دریافت کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن نے آذربائیجان کے سفیر کو 18 نومبر 2023 (منگل) کو ہونے والی ملاقات میں کرائی۔ملاقات میں آذری سفیر نے جی ٹی جی ایل این جی سپلائی معاہدے کی رازداری کی شق کی خلاف ورزی پر برہمی کا اظہار کیا، وزارت توانائی کے ایک سینئر اہلکار نے دی نیوز کو بتایا۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ پہلے ہی رازداری کی خلاف ورزی کا سنگین نوٹس لے چکے ہیں۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کی طرف سے جیسا کہ 26 نومبر 2023 کو شائع ہونے والی ʼدی نیوزʼ اسٹوری میں رپورٹ کیا گیا ہے اور سیکرٹری پٹرولیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ SOCAR - ایک آذری سرکاری کمپنی - کے ساتھ رازداری کی خلاف ورزی کے معاملے کو دیکھیں اور اسے رپورٹ پیش کریں۔