• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ ایک شخص جو کہ عربی اور اردو رسم الخط سے ناواقف ہے، البتہ انگریزی رسم الخط سے بخوبی واقف ہے، اُسے قرآن عربی رسم الخط کے بجائے رومن میں پڑھانا درست ہے یا نہیں؟ مثلاً بسم اللہ الرحمٰن الرحیم "BISMILLAH HIR RAHMAN NIR RAHEEM میں لکھ کر پڑھانا، اسی طرح دیگر قرآنی آیات کو رومن میں لکھنا اور پڑھانا شرعاً درست ہے یا نہیں؟

جواب:۔ بصورتِ مسئولہ قرآنِ مجید رسمِ عثمانی کے مطابق تحریر کرنا واجب ہے، جس کی بناء پر قرآنِ مجیدکو رومن رسم الخط یا کسی اور زبان کے رسم الخط میں تحریر کرنا مطلقاً ناجائز ہے، خواہ پورا قرآنِ مجید رومن میں تحریر کیا جائے یا ایک دو آیات تحریر کی جائیں،خواہ کسی کو سمجھانے کی غرض سے تحریر کیا جائے، یا کسی اور مقصد کے لیے تحریر کیا جائے مثلاً تعلیم دینے کی غرض سے، عربی رسم الخط کے حروف و حرکات و سکنات رومن میں تحریر کرنے کی صورت میں حرکات بھی حروف ( alphabets) کی صورت میں تحریر کرنا پڑتا ہے، جو کہ بعینہ حروفِ قرآنی میں زیادتی کرنا ہے، جو کہ تحریف قرآنی ہے۔

اقراء سے مزید