• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

15 روز میں ایک اور آتشزدگی کا دلخراش سانحہ، امیدیں اور روزگار بھسم

کراچی(رپورٹ،ایس اے قریشی) کراچی میں پندرہ روز کے اندر ایک اور آتشزدگی کے دلخراش سانحے نے کئی امیدیں اور روزگار بھسم کردیئے۔ شہر کی معروف شاہراہ پاکستان پر واقع عرشی شاپنگ سینٹر کے گراؤنڈ فلور پر آتشزدگی نے شہریوں کی حفاظت، انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی اور عملی اقدامات پر سوالات اٹھا دیئے، شہری حلقوں کی جانب سے اس افسوسناک واقعہ کو متعلقہ حکام اور انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی قرار دیا جارہا ہے، آگ لگنے کا یہ افسوسناک حادثہ راشد منہاس روڈ پر آرجے پلازہ جلنے کے دلخراش واقعہ کے محض دو ہفتے کے اندر پیش آیا ہے۔ شاہراہ پاکستان پر واقع متاثرہ شاپنگ سینٹر کے زیریں حصے میں فرنیچر، فوم اور دیگر اشیا کی دکانیں، میزنائن پر بیوٹی پارلر و گودام جبکہ بالائی منزلوں پر فیملیز رہائش پذیر ہیں۔ سیفٹی اور سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے اس بات سے بخوبی واقف ہیں، لیکن قیمتی انسانی جانوں کیلئے خطرہ بننے والے ان تجارتی مراکز کو بلاروک ٹوک تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت باہمی ’’رضامندی‘‘ سے متعلقہ قوانین نرم کرکے یا بالائے طاق رکھ کر دی جاتی ہے۔ آرجے پلازہ میں11 سے زائد قیمتی جانوں اور کروڑوں روپے کی املاک اور مالی نقصان ہوا تھا۔ شہر قائد کا المیہ ہے کہ اکثر کثیرالمنزلہ عمارتوں کے زیریں حصے میں کمرشل سرگرمیاں جاری ہیں۔ بے شمار بلڈنگز کے بیسمنٹ، گراؤنڈ اور میزنائن فلور پر بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز چل رہے جن میں خوردنی تیل، صابن، صفائی ستھرائی کے کام آنیوالے کیمیکلز سے بنے ڈٹرجنٹس، تیزاب، نائلون اور اس سے بنی اشیا، سوتی کپڑے، پلاسٹک اور دیگر چیزیں بڑی مقدار میں موجود ہوتی ہیں، جو کسی بھی آتشزدگی کی صورت میں فوری آگ پکڑ کر شدت میں کئی گنا اضافہ کردیتی ہیں۔
اہم خبریں سے مزید