• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔1.زید نے خالد سے کچھ (چار) بکریاں لیں کہ انہیں میں (یعنی زید) پالتا رہوں گا، جتنی بھی افزائش ِ نسل ہوگی، اُسے مالک کی چار بکریاں نکالنے کے بعد آپس میں آدھا آدھا کیا جائے گا۔

2- زید نے خالد سے چار بکریاں لیں، اور ان کی آدھی یا اس سے کچھ کم قیمت بھی ادا کردی کہ دونوں مالک ہوں اور افزائش کے بعد برابر تقسیم کردیں گے۔

3.زید نے خالد سے ایک بکری لی دیکھ بھال کے لیے سالانہ 1000 روپے اجرت پر، جتنی بکریاں بڑھتی رہیں گی، ہر بکری پر سالانہ 1000 روپے خالد زید کو دے گا، لیکن بکری کا اپنے بچے کو دودھ پلانے کی مدت شمار نہیں ہوگی۔

اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ان میں سے کون سی صورت جائز ہے؟ اور ان کے علاوہ بھی اس معاملے کی کوئی جائز صورت ہو تو راہ نمائی فرمائیں!

جواب:۔1-صورتِ مسئولہ میں چوں کہ مدتِ اجارہ اور بدلِ اجارہ مجہول وموہوم ہے،لہٰذا احناف کے نزدیک یہ صورت ناجائز ہے۔ اگر کسی نے ایسا کرلیا تو جانور کے پیدا ہونے والے بچےجانور کے مالک کے ہوں گے، دوسرے شخص کو چارے کی رقم اور اتنی اجرت ملے گی جتنی مارکیٹ میں اس جیسے شخص کو جانوروں کی نگرانی کی ملتی ہے، البتہ اگر کسی علاقے میں یہ طریقہ عام ہے تو عمومِ بلویٰ کی وجہ سے فقہِ حنبلی کے مطابق گنجائش ہوگی۔ (امداد الفتاویٰ)

2- یہ صورت جائز ہے، اس میں ہر ایک اپنی مالیت کے بقدر بکریوں میں شریک ہوگا،اوراسی طرح مالیت کے تناسب سے دونوں شریک، بکریوں کے دودھ ، اور ہر ہر بچے میں بھی شریک ہوں گے ، البتہ اس صورت میں اس طرح طے کرنا کہ پہلا بچہ ایک کا ہوگا اور دوسرا بچہ دوسرے کا ہوگا یہ شرعاً غلط ہے،دونوں ہر ہر بچے میں اپنے اپنے حصے کے بقدر شریک ہوں گے۔

3- یہ صورت بھی جائز ہے۔

اس کے علاوہ مذکورہ معاملے کی ایک اور جائز صورت بھی ہے جو اختیار کی جاسکتی ہے، وہ یہ کہ مثلاً خالد اپنے پیسوں سے جانور خریدے اور پھر زید کے ہاتھ اس کا آدھا حصہ بطور نقد یا ادھار میں آدھی قیمت پر بیچ دے ،تو دونوں کے درمیان وہ جانور مشترک ہوجائے گا، اس جانورسے جو بچے پیدا ہوجائیں، ہر ہر بچے میں خالد اور زید برابر کے شریک ہوں گےاور اس طرح اس جانورکے دودھ میں بھی دونوں برابر شریک ہوں گے ۔پھر جب معاملہ ختم کیا جائے تو اصل جانور کے نصف حصے کی قیمت سے خالد اپنا قرضہ وصول کرے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk