• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایئر بس، رولس رائس اور ترکش ایئر لائنز کے درمیان اربوں پاؤنڈ کا تاریخی معاہدہ، وزیراعظم برطانیہ کا خیر مقدم

لوٹن (شہزاد علی) وزیر اعظم اور تجارت کے سکریٹری نے ترکش ایئرلائنز کیلئے ایئربس کے220 طیارے فراہم کرنے کے تاریخی معاہدے کا خیرمقدم کیا، جس میں 70رولز رائس کے ذریعے چلائے جانے والے طیارے بھی شامل ہیں، جو کہ برطانیہ کی معیشت کے لیے اربوں ڈالرز مالیت کا سودا ہے۔ وزیر اعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ ترکش ایئرلائنز، ایئربس اور رولز رائس کے درمیان یہ تاریخی معاہدہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ برطانیہ کے فروغ پزیر ایرو اسپیس سیکٹر کے لیے آسمان کی حد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوی ایشن کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے سے ڈربی سے ویلز تک مینوفیکچرنگ ہب میں بہتر معاوضہ والی ملازمتیں اور نئے مواقع پیدا ہوں گے، تاکہ ہم معیشت کو بڑھانا جاری رکھ سکیں ملک کے لیے ان کی پانچ ترجیحات کو پورا کرنے میں مدد کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ برطانیہ کی معیشت کے لیے اربوں پاؤنڈز مالیت کا سودا ہے۔برطانیہ پہلے سے ہی سرمایہ کاری کا ایک اعلیٰ مقام ہے، اور ترکی جیسی بڑھتی ہوئی معاشی طاقتوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنا کر ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ برطانیہ کے کاروبار عالمی ترقی اور جدت میں سب سے آگے رہیں کیونکہ ہم نے اس ریکارڈ توڑ عالمی سرمایہ کاری سمٹ کی بنیاد رکھی جس کی میزبانی ہم نے گزشتہ مہینے لندن میں کی تھی۔ تجارت کے سیکرٹری Kemi Badenoch نے کہا ہے کہ یہ برطانیہ کے دنیا کے معروف ایرو اسپیس سیکٹر کے لیے ایک بڑی جیت ہے اور یہ ملک بھر میں اعلیٰ ہنر مند ملازمتوں کو محفوظ بنانے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گی۔ یہ معاہدہ برطانیہ کی مینو فیکچرنگ کے لیے جیت کی ایک طویل لائن میں تازہ ترین ہے، سنڈرلینڈ میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار میں نسان کی £2بلین کی سرمایہ کاری اور ٹاٹا کی جانب سے برطانیہ کی ایک نئی گیگا فیکٹری میں £4بلین کی سرمایہ کاری کے بعد یہ کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ برطانوی مینوفیکچرنگ کے لیے ہمارا منصوبہ کام کر رہا ہے، اور ہمارا حال ہی میں جاری کردہ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ پلان اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کامیابیاں آتی رہیں۔ حکومت نے £1.37 بلین کے سرکاری-انڈسٹری ایرو اسپیس ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ پروگرام کے ذریعے، UK کو عالمی ایرو اسپیس اختراعات میں سب سے آگے رکھتے ہوئے، بالترتیب ایئربس اور Rolls-Royce کو ان کے سول ایئر کرافٹ اور ٹرینٹ انجن فیملیز کو تیار کرنے کے لئے مالی مدد فراہم کی ہے اور جاری رکھے ہوئے ہے۔Rolls-Royce plc کے CEO Tufan Erginbilgic نے کہا ہے کہ آج کا اعلان Rolls-Royce کیلئے ایک دلچسپ اور واقعی تاریخی دن ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ Rolls-Royce کو ایک اعلیٰ کارکردگی اور مسابقتی کمپنی میں تبدیل کرنے کے لیے جو اقدامات ہم کر رہے ہیں وہ کام کر رہے ہیں۔ Trent XWB ایک بہترین انجن پلیٹ فارم ہے جو ترکش ایئرلائنز کو سپورٹ کرنے کے لیے ہے کیونکہ یہ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ آرڈر ٹرکش ایئرلائنز کو دنیا کا سب سے بڑا Trent XWB آپریٹر بنا دے گا، اور میں Rolls-Royce پر اعتماد کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔Türkiye ہمارے لیے حکمت عملی کے لحاظ سے ایک اہم مارکیٹ ہے، اور اس کے لیے ایئر لائن اور دیگر اہم ترک اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔ ہم ترکش ایئر لائنز کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں کیونکہ وہ اپنے مسافروں کو عالمی برادریوں اور ثقافتوں سے جوڑتے رہتے ہیں۔ یہ ڈیل پورے برطانیہ میں ہوائی جہاز کے پنکھوں اور انجنوں کے ساتھ ہزاروں اعلیٰ ہنر مند مینوفیکچرنگ ملازمتوں کی حمایت کرے گی۔ ایئربس کے پنکھوں کو فلٹن، برسٹل میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور ڈربی میں بنائے گئے Rolls-Royce انجنوں کے ساتھ بروٹن، نارتھ ویلز میں اسمبل کیا گیا ہے، جو برطانیہ کی مینوفیکچرنگ اور معیشت کیلئے ایک بڑی جیت کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس معاہدے میں 150 A321 طیارے اور 70 A350 فیملی طیارے شامل ہیں، جن کے انجن رولز روائس فراہم کرے گا۔ نیا A350 ہوائی جہاز بھی خصوصی طور پر Rolz Royce Trent XWB انجنوں سے چلتا ہے، جنہیں ڈربی میں اسمبل اور ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اور یہ پچھلی نسل کے ہوائی جہاز کے مقابلے میں 25فیصد کم CO2اخراج فراہم کرے گا 2022میں برطانیہ کے عالمی معیار کے ایرو اسپیس سیکٹر نے برطانیہ کی معیشت میں £10.9بلین کا حصہ ڈالا اس نے اپنی گھریلو پیداوار کا تقریباً 70فیصد برآمد کیا108,000 اعلیٰ ہنر مند افراد کو براہ راست ملازمت دی، جن میں سے 90فیصد لندن اور جنوب مشرق سے باہر ہیں۔ یہ ہائی ویلیو اپرنٹس شپ کے لیے بھی ایک سرکردہ سیکٹر ہے، اس شعبے میں فی الحال 5,200 ملازم ہیں۔

یورپ سے سے مزید