لندن (پی اے) برطانیہ یوکرین کی امداد کو2.5بلین پاؤنڈزتک بڑھا دے گا۔ وزیراعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ برطانیہ آنے والے سال کے دوران یوکرین کو 2.5 بلین پاؤنڈ کی فوجی امداد فراہم کرے گا۔ روسی حملے کے بعد یہ برطانیہ کا سب سے بڑا سالانہ وعدہ ہے۔ وزیراعظم نے یہ اعلان ملک کے ایک غیر معمولی دورے کے دوران کیا، جہاں وہ اس کی طویل مدتی سلامتی کی حمایت کرنے والے ایک نئے معاہدے پر بھی دستخط کریں گے۔ حکام نے کہا کہ یہ پیکیج یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، فضائی دفاع اور توپ خانے کے گولے فراہم کرے گا۔ ڈرونز پر تقریباً 200 ملین پاؤنڈ خرچ کئے جائیں گے، جن میں سے زیادہ تر برطانیہ کے تیار کردہ ہوں گے۔ حکام نے کہا کہ فوجی پیکیج اپریل میں اگلے مالی سال کے لئے شروع ہوگا جو کہ کسی بھی ملک کی طرف سے یوکرین کو ڈرون کی سب سے بڑی ترسیل ہوگی۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ کئی برس تک جاری رہنے والی مالیاتی کمٹمنٹ نہ کی جائے۔ کچھ وزراء اور اعلیٰ فوجی شخصیات نے نجی طور پر دلیل دی تھی کہ اس سے ماسکو کو برطانیہ کی طویل مدتی حمایت کا ایک مضبوط اشارہ ملے گا۔ اس کے بجائے مسٹر سوناک نے گزشتہ دو برسوں کے مقابلے میں 200 ملین پاؤنڈز زیادہ خرچ کرنے کا انتخاب کیا ہے جبکہ یوکرین کے لئے برطانیہ کی فوجی امداد کا وعدہ سالانہ 2.3 بلین پونڈزکا تھا۔ڈاؤننگ سٹریٹ نے کہا کہ سپورٹ کا پیکیج یوکرین اور برطانیہ کے درمیان غیر متزلزل سو سالہ شراکت داری کا پہلا قدم ہوگا۔ اس میں انسانی امداد کے لئے 18 ملین پاؤنڈز یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد اور انگریزی زبان کی آن لائن تربیت کے لئے مزید فنڈنگ بھی شامل ہوگی۔ مسٹر سوناک، جنہوں نے آخری بار نومبر 2022 میں 15 ماہ قبل یوکرین کا دورہ کیا تھا، نے کہا کہ میں آج یہاں ایک پیغام کے ساتھ ہوں کہ برطانیہ پیچھے نہیں ہٹےگا۔ ہم یوکرین کے ساتھ ان کے تاریک ترین اوقات میں اور آنے والے بہتر وقت میں کھڑے ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ پہلے ہی یوکرین کے قریبی شراکت داروں میں سے ایک ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے۔ آج ہم مزید آگے بڑھ رہے ہیں، اپنی فوجی امداد میں اضافہ کر رہے ہیں، ہزاروں جدید ترین ڈرون فراہم کر رہے ہیں اور یوکرین کو وہ یقین دہانیاں فراہم کرنے کے لئے ایک تاریخی نئے سیکورٹی معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں، جس کی اسے طویل مدت کے لئے ضرورت ہے۔ دو برسوں سے یوکرین نے وحشیانہ روسی حملے کو پسپا کرنے کے لئے بڑی ہمت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔ وہ اب بھی لڑ رہے ہیں، اپنے ملک کے دفاع اور آزادی اور جمہوریت کے اصولوں کا دفاع کرنے کے اپنے عزم میں ڈٹے ہوئے ہیں۔