کراچی (رپورٹ:سہیل افضل)وفاقی حکومت نےکراچی میں10ہزار ایکٹر پر مشتمل ایک وسیع صنعتی زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے ،یہاں چین کی اندسٹری کو شفٹ کیا جائے گا،اس زون سے 20 لاکھ لوگوں کو روز گار ملے گا،ہم نے ملکی ایکسپورٹ کا 5سال میں 100ارب ڈالر تک کا ہدف رکھا ہے، پاکستان یو اے ای کے 3ارب ڈالر کے رول اوور کیلئے متحدہ عرب امارات کے حکام سے درخواستیں کر رہا ہے جبکہ وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ گذشتہ ایک سال میں پاکستانیوں نے یہاں 10ارب ڈالر کی پراپرٹی خریدی ہے ،ان خیالات کا اظہار نگراں وفاقی وزیر تجارت وصنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے ایف پی سی سی آئی کے نومنتخب صدر عاطف اکرام شیخ کی دعوت پر ایف پی سی سی آئی کے اپنے پہلے دورے کے دوران کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،تقریب سے پنجاب کے صوبائی وزیر اور برسر اقتدار گروپ کے سربراہ ایس ایم تنویر ،عاطف اکرام شیخ اور سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے بھی خطاب کیا ،وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے پاکستان کی معیشت کی دگرگوں حالت ۔ خاص طور پر تجارتی خسارے؛ روپے کی قدر میں کمی؛ فعال ٹیکس فائلرز کی کم تعداد؛ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں بے ضابطگیاں؛ ملک چلانے کے لیے بیرونی ذرائع پر انحصار اور پالیسی سازی میں کاروباری برادری کی عدم شرکت پر تشویش کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ چین کیسے ترقی کر گیا اسے ہمیں سامنا رکھنا چاہیے،ہماری اکنامی 350ارب ڈالر کی جبکہ چین کی 18ٹرلین ڈالر کی ہے ،1992 میں ہم اور چین برابر تھے اس وقت ہمارے زر مبادلہ ذخائر 1.5 ارب ڈالر اور چین کے 5 ارب ڈالر تھے آج ہمارے 9 ارب ڈالر اور چین کے 3ٹرلین ڈالر ہیں،وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ میرے حالیہ دورہ چین کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ چین سے 22ارب ڈالر کی پاکستان کو ایکسپورٹ ہوئی لیکن پاکستان میں12ارب ڈالر کی کلیئرنس ہو ئی یعنی10 ارب ڈالر کی انڈر انوائس ایک سال میں ہوئی ہے ،انھوں نے کاروباری برادری سے کہا کہ آپ ہمیشہ ملک سے کہتے ہیں کہ ہمارے لئے کچھ کریں اب آپ بھی ملک کے لئے کچھ کریں،انھوں نے کہا کہ میں آپ کا نمائندہ ہوں آپ کا کیس لڑتا ہوں،میرا تعلق کراچی سے ہے،میرے والد اور دادا یہاں دفن ہیں کراچی کی بڑی اہمیت ہے اس لئے یہاں ایک بڑا صنعتی زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔