گلاسگو (نمائندہ جنگ) اسکاٹ لینڈ میں 2020 سے لے کر اب تک فلائی ٹپنگ یعنی غیر قانونی طور پر کوڑا کرکٹ پھینکنے کے تقریباً پونے تین لاکھ واقعات ہوئے ہیں لیکن ان میں صرف 51 افراد کوعدالتوں میں پیش کیا گیا اور 3317افراد کو مقررہ جرمانے کے نوٹس جاری کئے گئے۔ فلائی ٹپنگ کے نئے سخت قوانین سوموار سے نافذ ہوگئے ہیں اسکاٹش لبرل ڈیموکریٹ کے ماحولیات پر ترجمان ممبر پارلیمنٹ ولی رینی نے کہا کہ یہ بات بڑی افسوسناک ہے کہ فلائی ٹپرز بڑی ڈھٹائی اور بے شرمی کے ساتھ پچھلی گلیوں سے لے کر سڑکوں تک گندگی پھیلا رہے ہیں۔ یہ لوگ کوڑے کو مخصوص جگہ پر ڈالنے کے بجائے سڑک پر ہی پھینک دیتے ہیں ایک مزید خرابی یہ ہے کہ مالکان اور کسانوں کو اپنی جائیدادوں پر پھینکے گئے کوڑے کو صاف کرانے کے اخراجات بھی ادا کرنا پڑتے ہیں، یہ ایک ایسا نیا قانون بنوانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں عدالتیں صفائی کے اخراجات بھی ان ملزمان سے وصول کریں۔ اسکاٹش حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم ان سنگین ماحولیاتی گندگی پھیلانے والے افراد سے سختی کے ساتھ نپٹنے کے لئے پرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ فلائی ٹپنگ کے لئے موقع پر جرمانے کی حد کو 2 سو پونڈ سے بڑھا کر 5 سو پونڈ کر دیا گیا ہے۔