• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے ایران میں کیے آپریشن کا نام ’مرگ بر سرمچار‘ کیوں رکھا؟

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

پاکستان کی جانب سے ایران میں کیے گئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو آپریشن مرگ بر، سرمچار کا نام دیا گیا ہے۔

مرگ بر ایران کی سرکاری زبان فارسی کا لفظ ہے جس کے معنی ’مردہ باد‘ کے ہیں جبکہ سرمچار بلوچی لفظ ہے جس کے معنی سر قربان کرنے والا یا جان نثار کرنے والا ہے اور یہ بلوچ عسکریت پسند اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔

 اس انٹیلی جنس آپریشن کا نام ’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ رکھا گیا جس کے معنی بنتے ہیں ’سرمچاروں کی موت‘۔

ایران میں موجود دہشت گرد خود کو ’سرمچار‘ کہلواتے ہیں۔

علاوہ ازیں پاکستان کے صوبے بلوچستان میں بھی کئی علیحدگی پسند شدت پسندوں کو سرمچار کہا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے آج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانا بنایا ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیستان میں انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔

دوسری جانب ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے ایران میں حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو کہ ایرانی شہری نہیں ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید