لندن /لاہور( مرتضیٰ علی شاہ) معروف پاکستانی موسیقار اور گلوکار استاد راحت فتح علی نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ان کے معاملات ان کی اہلیہ اور دیگر اہل خانہ دیکھا کریں گےاور یوں انہوں نے بین الاقوامی شہرت کے حاملہ کنسرٹ پروڈیوسر سلمان احمد سے اپنے راستے جد کر لیے ہیں جو 12 سال سے ان کی موسیقی کا اہتمام کیا کرتے تھے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتےہو ئے انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی پاکستانی کمپنی آر ایف اے کے کو ان کی اہلیہ نداخان کی کمپنی این آر کے کے ساتھ مدغم کردیاجائےگا۔ ان کی اہلیہ کی کمپنی میں ان کے امریکا میں مقیم اور ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرنے والے بھائی بقابرکی ان کے کزن معروف علی خان ، اشعرانور اور راجہ عمیر حسین چلاتے ہیں۔ یہ خیال کیاجارہا ہے کہ راحت فتح علی خان اور سلمان احمد نے اپنے راستے الگ کرنے کا فیصلہ کئی وجوہ کی بنا پر کیا جو کہ گلوکار کے خاندان سے متعلق ہیں۔ سلمان احمد کی کمپنی پی ایم ای ورلڈ 12 برس سے راحت کی گلوبل پروموٹر کمپنی تھی۔ راحت فتح علی خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اپنا راستہ بڑے پیاربھرے اور پرامن انداز میں مینیج کرنےو الی پرانی کمپنی سے الگ کر رہے ہیں لیکن نامہ نگار کا خیال ہے کہ اس حوالے سے تمام معاملات ٹھیک نہیں ہیں اور بہت سے مقدمات پنپ رہے ہیں۔ گلوکار نے پرانی مینجمنٹ کمپنی کانام تو نہیں لیا لیکن کہا کہ گاہکوں کی جانب سے کمپنی کو گزشتہ ادائیگیاں میرے علم میں لائے بغیر کی گئیں اور یہ ایک ٹریپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے کا اعادہ نہیں کرنا چاہتا جب گاہکوں نے براہ راست رقم ادا کی چنانچہ ادائیگیاں اس وقت کی جائیں جب میں ذاتی طور پر وصولی پر دستخط کروں۔ گلوکارن نے دیگر شکایات بھی کیں۔ جب اس حوالے سے سلمان احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس پریس کانفرنس سے صرف 5 دن قبل استاد نے مجھ سے ملنے کیلیے کہا انہوں نے کہا اور پوچھا کہ وہ مجھ سے ملنا چاہتے ہیں میں نے ان کے دورہ برطانیہ کا اہتمام کیا اور دیگر تاریخوں کا جو انہوں نے مجھے دیں۔سلمان احمد نے کہا کہ انہوں نے راحت کے ساتھ 22 ملین امریکی ڈالر (6ارب 15 کروڑ 39 لاکھ 50 ہزار روپے) کا بین الاقوامی بزنس کیاہے جبکہ پاکستان کے اندر ان سے مل کر ایک ارب 20 کروڑ روپے کا بزنس کیا ہے۔ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں۔