بیجنگ(نیوزڈیسک) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اندھا دھند سائبر حملے کرنے اور سائبر سیکیورٹی خطرے میں ڈالنے کے اپنے خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کو فوری طور پر ترک کرے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یہ بات360 ڈیجیٹل سیکیورٹی گروپ کے جاری کردہ دو تجزیاتی رپورٹس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ رپورٹس میں امریکی حکومت کی سائبر ڈیٹرنس حکمت عملی کے عالمی نفاذ اور امریکی اتحادیوں اور دیگر ممالک کے خلاف اندھا دھند سائبر حملوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا تھا۔ وانگ نے کہا کہ رپورٹس میں بڑی تعداد میں مقدمات اور شواہد اس بات کا زبردست ثبوت مہیا کرتے ہیں کہ کس طرح امریکی حکومت سائبر سپیس میں غیر ضروری طور پر کام کرنے کے لئے اپنے تسلط اور بالادستی کا استعمال کرتی ہے۔ اس سے سائبر اسپیس میں عالمی قواعد و ضوابط ، سائبر امن اور سلامتی خطرے سے دوچار ہوتے ہیں اور چین و دیگر ممالک کے سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔ وانگ نے کہا کہ عالمی انٹرنیٹ وسائل پر مکمل کنٹرول رکھتے ہوئے امریکی حکومت دیگر ممالک کا انٹرنیٹ منقطع کرنے بارے میں مشہور ہے جس سے ان کے معاشرتی استحکام اور معاشی سلامتی کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن عالمی آپریٹنگ سسٹم اور انٹرنیٹ سروسز پر اپنے غلبے کو بڑے پیمانے پر اندھا دھند نگرانی اور ڈیٹا چوری کرنے میں استعمال کرتا ہے جو کئی ممالک کے شہریوں کے حق رازداری کی خلاف ورزی ہے۔ اس نے ایک بڑا سائبر اسلحہ خانہ قائم کررکھا ہے اور اہم غیرملکی بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے جدید ہتھیار تیار کئے اور انہیں پھیلایا جس سے عالمی اہم بنیادی ڈھانچے کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔