اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) وفاق ‘ پنجاب اور بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے رابطے تیز ہو گئے ہیں.
ذرائع کے مطابق وفاق میں جو مخلوط حکومت بنے گی اس میں مسلم لیگ ن ‘ پیپلز پارٹی ‘ ایم کیو ایم ‘ جے یو آئی ف ‘ استحکام پارٹی ‘ بلوچستان عوامی پا رٹی اور پا کستان مسلم لیگ ( شجاعت گروپ ) شامل ہوں گے،وہ آ زاد ممبران جو مسلم لیگ ن کو جوائن کر رہے ہیں انہیں بھی مرکز اور پنجاب میں وزارتیں دی جا ئیں گی۔
پی پی نے بلوچستان کی وزارت اعلیٰ بھی مانگ لی ،ا سپیکر اور گورنر کے عہدے JUI اور مسلم لیگ کو دینے کی تجویز ، مسلم لیگ ن ‘ پیپلز پارٹی ‘ ایم کیو ایم ‘ جے یو آئی ف اور مسلم لیگ شجاعت گروپ میں رابطے اور صلاح مشورے ہو ئے ہیں۔ اگرچہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی نشستیں زیادہ ہیں لیکن اس کے با وجود پیپلز پارٹی نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ بلاول بھٹو زرداری کیلئے مانگ لیا ۔
ذ رائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے جو فارمولا تجویز کیا ہے اس میں مسلم لیگ ن کو صدارت اور چیئر مین سینٹ کے عہدوں کی پیشکش کی ہے جبکہ قومی اسمبلی کے سپیکر کا عہدہ بھی مانگ لیا ، ن لیگ کے اعظم نذیر تا رڑ چیئر مین سینٹ کے عہدہ کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہوسکتے ہیں ۔
قومی اسمبلی کے سپیکر کے عہدہ کیلئے پیپلز پارٹی راجہ پرویز اشرف اور سید یوسف رضا گیلانی میں سے کسی ایک کو امیدوار لا سکتی ہے۔ پنجاب کی وزارت اعلیٰ مسلم لیگ ن کو ملے گی ، پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت میں چار وزارتیں ملیں گی۔
پا کستان مسلم لیگ ( شجاعت حسین گروپ )کو بھی پنجاب کا بینہ میں وزارت دی جا ئے گی۔ ذ رائع کے مطابق بلوچستان میں بھی پیپلز پارٹی نےوزارت اعلی مانگ لی ۔ پیپلز پارٹی سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو وزیر ا علیٰ بنا نا چاہتی ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے گیارہ ارکان ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے بھی گیارہ ارکان ہیں, مسلم لیگ ن کے دس ارکان ہیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ گورنر ور سپیکر کا عہدہ جے یو آئی ف اور مسلم لیگ ن بانٹ لیں ۔