کوئٹہ (اسٹا ف رپورٹر) کوئٹہ کے عوامی وسماجی حلقوں کاکہنا ہے کہ مختلف ادوار میں کوئٹہ کی خوبصورتی اور مسائل حل کرنے کے لئے اربوں روپے کے منصوبے رکھے گئے ،لیکن کوئٹہ کی قسمت نہ بدلی اور آج بھی کوئٹہ کے شہری ٹوٹی پھوٹی سڑکوں ،نکاسی آب کے بدترین نظام،پینے کےپانی کی کمی،ٹریفک جام،پبلک پارکس کی کمی ،کچرے کے ڈھیر،لوکل بسوں کی ابتر صورت حال،تجاوزات ،تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی ،سردیوں میں گیس پریشر میں کمی اور گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل جھیلنے پر مجبور ہیں شہریوں کاکہنا ہے کہ گریٹر واٹر سیوریج منصوبہ بھی سفید ہاتھی ثابت ہوا،مختلف مقامات پر لگائے گئے سلیبس ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہیں ،حکمرانوں و منتخب نمائندوں کی عدم توجہی کے باعث صوبائی دارالحکومت مسائل کی آماجگاہ میں تبدیل ہوچکاہے ،شہر میں صفائی کی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے جابجا تجاوزات کی بھر مار ہے اکثر وسطی و نواحی علاقوں کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں شہر کے مختلف علاقوں کی اسٹریٹ لائٹس ناکارہ اور بعض علاقوں میں تو ناپید ہیں تفریح کے مواقع محدود آبنوشی کا بحران اور بد ترین لوشیڈنگ بھی اسی شہر کے باسیوں کا مسئلہ ہے جو متعلقہ حکام اور منتخب نمائندوں کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے انھوں نے کہا کہ حکام کی عدم توجہی کے باعث کوئٹہ مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے شہر میں صفائی کی صورتحال بھی انتہائی ابتر ہے جگہ جگہ کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جس سے تعفن پھیل رہا ہے اور امراض پھیلنے کا بھی خدشہ ہے وسطی علاقوں میں دکانداروں اور ریڑھی بانوں نے جگہ جگہ پر تجاوزات قائم کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو آمدورفت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے موجودہ انتخابات میں کوئٹہ کے مختلف حلقوں سے کامیاب ہونےوالےعوامی نمائندوں سے اپیل کی ہےکہ وہ کوئٹہ شہر کے بنیادی مسائل خلوص نیت سے حل کریں۔