آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال:۔ آنحضرت ﷺنے فرمایا:’’ جس نے علماء کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی، اور جس نے علماء سے مصافحہ کیا، گویا اس نے مجھ سے مصافحہ کیا‘‘۔یہ حدیث موضوع تو نہیں؟
جواب: سوال میں آپ نے جس روایت کے متعلق دریافت کیا ہے، یہ روایت سنداً موضوع (من گھڑت)ہے، دیکھیے: (تنزيہ الشريعۃ، لابن عرّاق، کتاب العلم، الفصل الثالث، (1/ 272) برقم (57)، ط/ دار الکتب العلميۃ ، بيروت -’’کشف الخفاء ومزيل الألباس‘‘حرف الميم، (2/ 300)، ط/ المکتبۃ العصريۃ - المصنوع، حرف الميم، (ص: 183)، برقم (335)، ط/ مؤسسۃ الرسالۃ – بيروت- الأسرار المرفوعۃ، حرف الميم، (ص: 345) برقم (490)، ط/ مؤسسۃ الرسالۃ – بيروت- ’’الفوائد المجموعۃ‘‘ کتاب الفضائل،فی فضائل العلم وما ورد فيہ، (ص:285)، برقم(39)، ط/ دار الکتب العلميۃ-بيروت)
مذکورہ کتابوں میں موجود تفصیل کا خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ روایت سنداً موضوع(من گھڑت) ہے، لہٰذا اسے نبی کریم ﷺ کی طرف منسوب کرکے بیان کرنے سے گریز کیا جائے۔
اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
masail@janggroup.com.pk