ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم
یہ بات تو طے ہے کہ کوئی کام کرنے سے پہلے پلاننگ کی جاتی ہےکہ یہ یہ کرنا ہے اس اس طرح کرنا ہے، مگر پریشانی تب محسوس ہوتی ہے جب سب کچھ کرنے کے باوجود مطلوبہ ہدف پورا نا ہو رہا ہو تونتیجتاً یہ سوچ پنپنے لگتی ہے کہ’ کچھ بھی کر لو کیا حاصل ہونا ہے۔ اس کی ایک سادہ سی وجہ جان لیجیے کہ ہم جس طرح یہ پلاننگ زور و شور سے کرتے ہیں کیا کیا کرنا ہے ؟ ایسے ہی یہ پلاننگ بھی کرنا ضروری ہے کہ کیا کیا نہیں کرنا۔
جس دن آپ نے یہ جان لیا کہ کیا نہیں کرنا اس وقت بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔ آئندہ کی زندگی کے لیے منصوبہ بندی کرنا اپنے اہداف کے حصول کا ایک بہترین اور موثر طریقہ ہےچلیں اب ہم ان کاموں کو مختصر وضاحت کے ساتھ بتاتےہیں۔ یہ بہت سادہ سے کام ہیں، جن کے لیے آپ کو کچھ نہیں کرنا۔ صرف اپنی سوچ اور اپنے رویئے میں تبدیلی کرنی ہے۔ اس کی وجہ سے ضیاع وقت، پشیمانی اور ناکامی سے محفوظ رہیں گے۔
*پرفیکٹ یا مثالیت پسند بننے کی کوشش نہ کریں
اس کوشش میں آپ ایک کام کو بار بار کر کے اکتا جاتے ہیں اور کسی کے جیسے بننے سے اس سے اچھا بننے کی کوشش میں اکثر دل برداشتہ ہو جاتے ہیں اور اس چکر میں ہوتا ہوا کام بھی رہ جاتا ہے۔
* بڑے خواب دیکھنے سے مت ڈریں
بڑی منزل کے مسافر بنیں ۔ بڑے خواب دیکھنے سے مت ڈریں کہان کی بڑی تعبیریں ہوا کرتی ہیں۔ اپنے خیالات کو وسعت دیں۔
*خوش قسمتی کا انتظار مت کریں
اپنے دماغ سے یہ جملہ نکالیں کہ جب حالات ٹھیک ہوں گے تو یہ کروں گا، یہ ایک غلط فہمی ہے اپنے حالات آپ نے ہی ٹھیک کرنے ہیں کوئی اور ان کو نہیں بدلے گا، کسی کے پاس ان کو بدلنے کا وقت نہیں۔
* کل کس نے دیکھی ہے
آج کا کام کل پر مت چھوڑیں۔ کل کے انتظار میں آج کا دن ضائع مت کریں ، جو کچھ ہے آج ہے، لہذا جو کرنا ہے آج ہی کرنا ہے اور آپ نے خود کرنا ہے ، کل کس نے دیکھی ہے۔
*سہارے مت تلاش کریں
جو کرنا ہے خود کیجیے ،کسی کے محتاج نا بنیں، بلکہ اللہ سے دعا کیا کریں کہ وہ آپ کو عارضی طور پر بھی کسی کا محتاج نا کرے۔ سہارے مت تلاش کیجیے۔
*تشہیر مت کیجیے
کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تشہیر ہے ۔ پہلے کام مکمل کیجیے پھر دوسروں کوبتائیے۔ اسی طرح مسائل کا حل تلاش کیجیے مسائل کی تشہیر مت کیجیے۔ کام کے اختتام سے پہلے اس کی تشہیر کا مطلب اپنی راہ میں خود رکاوٹیں ڈالنا ہے۔
*اپنی خامیوں کو دورکیجئے
کچھ نوجوان جھوٹ بول کر یا دھوکہ دے کر اس پر فخر کرتے ہیں کہ دیکھا فلاں کو کس انداز میں دھوکا دیا۔ایسے جملے آپ کی شخصیت کو نقصان دیتے ہیں لوگ اپنے دل میں آپ کی شخصیت کی بری تصویر بنا لیتے ہیں اس طرح آپ مخلص لوگوں سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔ جب اللہ ستار العیوب ہے تو آپ بھی اپنے گناہوں پر پردہ ڈالیے اور توبہ کیجیے نیز ایسی خامیوں کو دور کیجیے۔
*الزام تراشی مت کریں
بعض نوجوان حالات کو ، اسباب کو الزام دیتے رہتے ہیں ساتھ موازنہ بھی کرتے رہتےہیں کہ فلاں کے پاس ایسا تھا، ایسا ہوا اس لیے اس نے ایسی کامیابی حاصل کی۔ یاد رکھیں جب آپ کامیاب ہوں گے تو بہت سے ناکام بلکہ نکمے لوگ بھی انہی باتوں میں اپنا وقت برباد کریں گے۔
*ماضی میں مت گم ہوں
آپ نے ماضی میں جو نقصان اٹھایا، جو برا ہوا اس کو بھول جائیں، دل کا روگ مت بنائیں، اسی طرح جو کامیابیاں حاصل کیں ان پر بھی فخر مت کرتے رہیں یا آپ کے آباو اجداد بہت عظیم تھے اس کے گیت مت گاتے رہیں۔ آپ اس وقت کیا ہیں کیا کر رہے ہیں آپ کا ذاتی تعارف ہی آپ کی حقیقی پہچان ہے۔
* برے کاموں سے بچیں
جھوٹ بولنا ، غیبت کرنا، دھوکہ دینا ، جھوٹے وعدے کر لینا ، چکر دینا ، خواہ مخواہ تنقید کرنا، دوسروں کے کاموں میں مداخلت کرنا ۔ وقت ضائع کرنا یہ وہ چھوٹے چھوٹے نظر آنے والے کام ہیں جن کا نقصان بہت بڑابلکہ بہت گہرا ہوتا ہے ۔ ان سے اپنا دامن بچائیں۔
*ناموافق صحبت میں بیٹھنا
ایسے دوست ایسے رشتے داروں کے ساتھ وقت گزارنا چھوڑ دیں جو آپ کے کام پر بے جا تنقید کرتے ہیں، البتہ تعمیری تنقید جس پر غور و فکر آپ کو کا یابی کی طرف لے جائے اس کی قدر کریں، مگر ایسے لوگوں سے بچیں جو آپ کے مقاصد کا مذاق اُڑائیں یا آپ کا کام اپنی ہی نظر میں چھوٹا ہو جائے۔
*نتائج پر پریشان نہ ہوں
کسی فیصلے کا غلط نتیجہ نکلنے پر پریشان نا ہوں ۔ نتائج کو قبول کیجیے ۔ یہ آپ کو آئندہ نا صرف غلط فیصلوں سے بچا لے گا بلکہ وہ کامیابی کی ایک سیڑھی ثابت ہو گا جس پر آپ اونچا ہو کر دنیا کو واضح دیکھ سکتے ہیں۔
زندگی میں توازن قائم اور برقرار رکھنا بہت آسان ہوتا ہے۔ذہنی سکون بھی اس کی وجہ سے محسوس کریں گے۔ منصوبہ بندی کرنا آپ کو زیادہ طاقتور ہونے کا احساس دلائے گا۔