• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فہیم حسن

اچھی صحت ہر انسان کے لیے ضروری ہے،کیوں کہ اس کے بے شمار فوائد ہیں، سب سے بڑا فائدہ جو قابل ذکر ہے وہ یہ کہ بیماریاں حملہ آور ہونے سے پہلے محتاط ہوجاتی ہیں، جسم تندرست اور توانا ہو تو قوت مدافعت بڑھتی ہے اور یہی وہ قوت ہے جو بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی طاقت بھی رکھتی ہےلیکن اچھی صحت کے لیے صرف اچھی خوراک ہی نہیں بلکہ ورزش بھی بہت ضروری ہے۔ ورزش کرنے سے آپ کی جسمانی اورذہنی صحت بہتر ہوتی ہے۔

یہ آپ کو چست اور توانا رہنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ اگرچہ صحت مند طرز زندگی گزارنے کے بہت عام سے طریقے ہیں اوران کو کرنا ہر ایک کے لئے آسان نظر آتا ہے ۔ مثبت طرز زندگی گزارنا بیماریوں سے بچاؤ، تندرستی اور لمبی عمر کا ایک اہم جزو ہے۔ اپنی غذا ، جسمانی سرگرمی اور تناؤ کی سطح کو ذہن میں رکھنے سے اپنی زندگی کے سبھی پہلوؤں کو مؤثر طریقے سے توازن فراہم کرسکتے ہیں۔ اچھی طرز زندگی گزارنے کے لیے چند طریقوں اور ورزشوں کے بارے میں ذیل میں بتایا جا رہا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

ہم میں سے بیشترلوگ زیادہ پانی نہیں پیتے۔ پانی ہمارے جسم کے کام کرنے کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ ہمارے جسم کے گرد غذائی اجزاء اور آکسیجن لے جانے کے لئے پانی کی ضرورت ہے۔ چونکہ ہم ہر روز یورین ، آنتوں کی حرکت ، پسینہ اور سانس کے ذریعہ پانی کھو دیتے ہیں۔ ہمیں اپنے پانی کی مقدار کوپورا رکھنا چاہیے۔ لہٰذا ہمیں دن میں آٹھ سے دس گلاس پانی پینا چاہیے،جس سے ہمارا جسم ہائیڈریٹ رہتا ہے۔

بھرپور نیند لینا

نیند کی کمی کی وجہ سے موٹاپا ، ذیابیطس اور یہاں تک کہ دل کی بیماری بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ نیند کی مسلسل کمی آپ کے مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے ،جس کی وجہ سے بیماریاں آسانی سے حملہ آور ہو سکتی ہیں۔ لہٰذا اچھی رات کی نیند حاصل کرنا ضروری ہے۔ورزش آپ کو رات کو بہتر نیند لینے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔ کم سے کم 10 منٹ کی ورزش ، جیسے چہل قدمی یا سائیکل چلانا ، رات کے وقت نیند کے معیار میں تیزی سے بہتری لاسکتی ہے۔ لیکن یہ یاد رکھیں کہ سونے کے وقت سخت ورزش نہ کریں۔

وزن میں کمی

اکثر و بیشتر لوگ اپنے بڑھتے ہوئے وزن کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں ، مختلف مطالعات بھی واضح کرتے ہیں کہ موٹاپے کی اہم وجہ انسان کا حرکت نہ کرنا (Inactivity)ہے۔ وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیےورزش اور توانائی صرف کرنے کے درمیان پایا جانے والا گہرا تعلق سمجھنا ضروری ہے۔

انسانی جسم سے توانائی کے اخراج کے تین طریقے ہیں؛ (۱) کھانا ہضم کرنا ، (۲) ورزش کرنا اور (۳) جسم کے افعال کو برقرار رکھنا۔ دوسری جانب ڈائٹنگ کرنے کے دوران کیلوریز کی کم مقدار آپ کے میٹابولک نظام کو سست کردیتی ہے،جس کے باعث وزن میں کمی کا عمل بھی خاصا تاخیر کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس کے برعکس ، باقاعدگی سے کی گئی ورزش کے دوران آپ کا میٹابولک نظام بہتر کام کرتا ہے اور یہ اضافی وزن کم کرنے کا عمل بھی تیز کردیتا ہے۔

باقاعدگی سے ورزش کریں

ورک آؤٹ یا ورزش صحت مند زندگی کی نشانی ہے ۔ روزانہ ورزش کرنے سے آپ کی صحت بہت سے طریقوں سے بہتر ہوسکتی ہے، جس سے آپ کی زندگی کا دورانیہ بڑھنے ، بیماریوں کا خطرہ کم کرنے ، ہڈیوں کی کثافت بڑھنے اور وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک آسان کام جو آپ کر سکتے ہیں۔ وہ یہ ہے آپ لفٹ لینے کی بجائے سیڑھیاں چڑھ سکتے ہیں۔ ایسی مشقیں چن سکتے ہیں جو آپ گھر میں یا باہر آسانی سے کر سکتے ہوں۔ 

اس کے علاوہ کچھ آسان ورزشیں جو آپ خود سے گھر پر کرسکتے ہیں ۔ورزش کے لیے ضروری نہیں کہ آپ بہت زیادہ وقت لگائیں درحقیقت مختصر دورانیہ بھی جسمانی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ دن بھر میں پندرہ منٹ کی ورزش چاہے جاگنگ ہی کیوں نہ ہو، زندگی کی مدت میں تین سال تک اضافہ کردیتی ہے۔

ہڈیوں اور اعصاب کی مضبوطی

ایک مصروف طرزِ زندگی آپ کے جوڑوں و پٹھوں میں درد، آسٹیوپروسس اور جسمانی کمزوری کا باعث بن سکتی ہے۔ لیکن باقاعدگی سے کی جانے والی ورزش ان تمام بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا کام سرانجام دیتی ہے،کیوں کہ ورزش اعصاب کی مضبوطی اور ہڈیوں کی تعمیر و نشوونما میں بہترین کردار ادا کرتی ہے۔ جسمانی سرگرمی مثلاًویٹ لفٹنگ، پروٹین کی مناسب مقدار کے ساتھ مسلز کو مضبوط کرنے کا عمل تیز کردیتی ہے۔ 

ورزش کرنے سے ہارمونز کےاخراج کا عمل تیز ہوتا ہے، جس کے ذریعےامینو ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت فروغ پاتی ہے۔ ایک طرف یہ عمل ہڈیوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے تو دوسری جانب ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی سست کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ باقاعدگی سے کی گئی ورزش جوانی میں ہڈیوں کی کثافت میں اضافہ کردیتی ہے، یہ عمل مستقبل میں انسان کو آسٹیوپروسس سے محفوظ رکھتا ہے۔

سیڑھیاں اترنا چڑھنا

اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد اگر لفٹس کا استعمال ترک کرکے سیڑھیوں کو استعمال کریں تو ان کے وزن میں واضح کمی آسکتی ہے۔سیڑھیاں اترنے اور چڑھنے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ایک ہفتے میں صرف 35 منزلیں سیڑھیوں کی چڑھائی بھی وزن میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

تیز سائیکل چلانا

سائیکل چلانے کی عادت ناصرف باہر گھومنے کا موقع فراہم کرتی ہے اور ایندھن کا خرچ بچاتی ہے بلکہ یہ جسمانی صحت کے حوالے سے لمبی عمر کی کنجی ثابت ہوتی ہے۔ جو مرد تیز سائیکل چلانے کے عادی ہوتے ہیں ان کی زندگی میں پانچ سال تک کا اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ خواتین میں یہ شرح چار سال کے لگ بھگ ہوتی ہے۔

تیراکی

جو افراد تیراکی کو معمول بنالیتے ہیں، ان میں سست طرزِ زندگی کے عادی لوگوں کے مقابلے میں کم عمری میں موت کا خطرہ پچاس فی صدتک کم ہوتا ہے۔ اسی طرح یہ تفریح سے بھرپور جسمانی سرگرمی جو شخص اپناتا ہے وہ چہل قدمی اور جاگنگ کے عادی افراد کے مقابلے میں بھی موت کے کم خطرے کا شکار ہوتا ہے۔

تیز چہل قدمی

جو لوگ قدرتی طور پر تیز چہل قدمی کے عادی ہوتے ہیں وہ آہستگی سے چلنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ طویل عمر پاتے ہیں۔ چلنے کی رفتار طویل العمری کا عندیہ دیتی ہے اور اس سے مجموعی جسمانی صحت کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

پھلوں میں بہت سارے وٹامنز اور معدنیات ہوتے ہیں۔ آپ کو وٹامنز اور معدنیات اپنی روز مرہ کی غذا کے ذریعہ کھا ناچاہیے۔ تربوز ، خوبانی ، انگور ، کیوی ، امرود ، پپیتا اور اسٹرابیری۔اس کے علاوہ سبزیوں کااستعمال زیادہ کریں۔ سبز پتوں والی سبزیاں صحت کے لئے بہت اچھی ہیں۔

صحت سے مزید