• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکریٹری صحت کا اپنے بھائی کے خلاف تحقیقات سے گریز

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز کے احکامات کے باوجود سیکریٹری صحت ڈاکٹر منصور عباس رضوی نے تاحال اپنے بھائی ڈاکٹر ظفر عباس رضوی کے خلاف تحقیقات نہیں کرائیں جسے وزیر صحت نے اقرباء پروری کا قابل ذکر کیس قرار دیدیا ہے۔ سندھ گورنمنٹ کورنگی جنرل اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ظفر عباس رضوی نے اسپتال میں مریضوں کی خوراک کے بجٹ سے دو ماہ (اکتوبر ، نومبر) کے دوران 78 لاکھ روپے استعمال کیے جس کی خبر جنگ میں شایع ہوئی اور وزیر صحت نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا لیکن تحقیقات نہیں کرائی گئیں جس پر ڈاکٹر ظفر عباس رضوی نے جنوری میں خوراک کے بجٹ سے مذید 44لاکھ 74ہزار 545 روپے استعمال کر ڈالے۔ ذرائع کے مطابق اسپتال میں ماہانہ پندرہ سو سے کم مریض داخل ہوتے ہیں جن کی خوراک کی زیادہ سے زیادہ بلنگ تقریباً پندرہ لاکھ روپے بنتی ہے لیکن ایک ماہ میں 30 لاکھ کی اضافی بلنگ کر دی گئی۔ یاد رہے کہ نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے چیف سیکریٹری سندھ کو 7 فروری کو مکتوب ارسال کیا تھا جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ کورنگی جنرل اسپتال میں مریضوں کی خوراک کے بجٹ میں مبینہ خورد برد کی خبر روزنامہ جنگ میں شایع ہوئی جہاں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ظفر عباس رضوی سیکریٹری صحت ڈاکٹر منصور عباس رضوی کے بھائی ہیں۔ جس پر انہوں نے سیکریٹری صحت سندھ کو احکامات دیئے کہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے لیکن کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی جو اقرباء پروری کاقابل ذکر کیس ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کے برخلاف سیکریٹری صحت نے اپنے بھائی سے صرف کمنٹس طلب کیے جو میرے احکامات کے خلاف تھا جبکہبہتر طریقہ کار تحقیقاتی کمیٹی ہے جس کے سامنے پیش ہوکر ڈاکٹر ظفر عباس رضوی اپنے کمنٹس پیش کر سکتے تھے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر منصور عباس رضوی کا کہنا تھا کہ سرکاری طریقہ کار کے مطابق سب سے پہلے کمنٹس ہی طلب کیے جاتے ہیں جوطلب کر لیے گئے ہیں تاہم کیا کمنٹس ملے اس سے انہوں نے جنگ کو آگاہ نہیں کیا۔سیکریٹری صحت کا مذید کہنا تھا کہ سرکاری نظام میں مختلف ٹیکسز لگتے ہیں جس کی وجہ سے رقم بڑھ کر زیادہ ہوگئی۔ جنوری کی بلنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس کا علم نہیں وہ معلوم کرکے بتائیں گے تاہم ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اہم خبریں سے مزید