تہران(نیوزڈیسک)ایران نے کہا کہ وہ اپنی سرزمین، مفادات اور شہریوں پر کسی بھی حملے کا سخت اور فیصلہ کن جواب دے گا۔دوسری جانب ایران نے برطانیہ کی جانب سے الزامات پربرطانوی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک خط میں کہا کہ ان کا ملک خطے میں کسی فرد یا گروہ کے اقدامات کا ذمہ دار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں واضح کیا ہے کہ عراق اور شام میں امریکی فوجیوں اور تنصیبات پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے الزامات غیر ذمہ دارانہ ،غیر منصفانہ اور بے بنیاد ہیں۔ ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی آئی آر این اے نے بدھ کو اطلاع دی ہے کہ ایران اپنی زمینوں، مفادات اور شہریوں پر کسی بھی حملے کا سخت اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ایجنسی نے اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کے حوالے سے کہا کہ ایران کو گزشتہ 2 دنوں کے دوران ثالثوں کے ذریعے امریکا سےکوئی پیغامات موصول نہیں ہوئے ہیں۔ایرانی مندوب کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اس اعلان کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں انہوں نےکہا کہ امریکا نے اردن میں امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے والے عراقی گروپ کو جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے لندن کے "الزامات" کے بعدبرطانوی سفیرکو طلب کر کے سخت احتجاج کیا ہے،ایرانی بیان میں کہا گیا ہے کہ "برطانوی حکومت کے ایران کے خلاف مسلسل الزامات کے بعد تہران میں برطانوی سفیر سائمن شرکلف کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا اور ایران کی طرف سے 'سخت احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔