لندن (پی اے) تھریسا مے اگلے انتخابات میں رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں گی۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے 27سال بعد اپنی بلا شرکت غیرے سیٹ خالی کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔ 2016سے 2019تک وزیراعظم رہنے والی مسز مے نے کہا کہ جدید غلامی سے نمٹنے جیسے کاموں میں ان کا وقت بڑھتا جا رہا ہے لیکن اب وہ ان 64 ٹوری ایم پیز میں سے ایک ہیں، جنہوں نے کامنز چھوڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سابق وزراء میٹ ہینکوک، ڈومینک راب، کرس گریلنگ، بین ویلس، ساجد جاوید اور کواسی کوارٹینگ شامل ہیں۔ میڈن ہیڈ ایڈورٹائزر کو دیئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ مقامی لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے67سالہ مسز مےبریگزٹ ریفرنڈم کے بعد ڈیوڈ کیمرون کے مستعفی ہونے کے بعد جولائی 2016میں وزیراعظم بنی تھیں۔ وہ چھ سال تک ان کی ہوم سیکرٹری رہی تھیں اور تارکین وطن کے لئے نام نہاد مخالف ماحول کی چیف آرکیٹیکٹ تھیں، جس کی وجہ سے گھر جانے والی گاڑیوں کو ایسے علاقوں میں بھیج دیا گیا، جہاں بڑی مائیگرنٹ کمیونٹی تھی۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ان کے تین سال بریگزٹ کے بعد کے نتائج سے متاثر ہوئے 2017میں اچانک ہونے والے انتخابات میں انہیں اپنی اکثریت سے محرومی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ڈی یو پی کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بعد وہ نمبر 10پر رہیں۔ ان کے قائدانہ انداز کو اکثر ناقدین روبوٹک کے طور پر بیان کرتے تھے، جس کا انہوں نے کنزرویٹو پارٹی کی کانفرنس سے قبل ایک میبوٹ ڈانس کے ساتھ مشہور جواب دیا۔ بالآخر ان کی مجوزہ بریگزٹ ڈیل کی مخالفت کی وجہ سے کنزرویٹو ایم پیز نے ان کی قیادت میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا اور اگرچہ وہ بچ گئیں مگر ان کا اختیار کم ہو گیا اور انہوں نے پانچ ماہ بعد ایک آنسو بھری تقریر میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ ان کی جگہ بورس جانسن نے لے لی، جنھیں پارٹی گیٹ سمیت اسکینڈلز کی وجہ سے اپنی قیادت کے خلاف وزراء کی طرف سے بڑے پیمانے پر بغاوت کے بعد ڈاؤننگ سٹریٹ چھوڑنے سے پہلے بیک بینچز سے مسز مے کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مسز مے اب 64 ٹوری ایم پیز میں سے ایک ہیں اور تمام پارٹیوں سے تقریباً 100 ایم پیز ہیں، جو اس پارلیمنٹ کے اختتام پر دستبردار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد سے میں نے ایک بار پھر بیک بینچر ہونے کا لطف اٹھایا ہے اور اپنے حلقوں اور چیمپئن کے لئے کام کرنے کیلئے زیادہ وقت میرے دل کے قریب ہے، جس میں حال ہی میں جدید غلامی اور انسانی اسمگلنگ پر عالمی کمیشن کا آغاز بھی شامل ہے۔یہ وجوہات میرا زیادہ وقت لے رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے کافی سوچ بچار اور غور و فکر کے بعد میں نے محسوس کیا ہے کہ آگے دیکھتے ہوئے میں اب ایک ایم پی کے طور پر اپنا کام اس طریقے سے نہیں کر سکوں گی، جس طرح میں درست سمجھتی ہوں اور میرے حلقے اس کے حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ وزیر اعظم رشی سوناک کی حمایت کے لئے پرعزم ہیں اور مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کنزرویٹو انتخابات جیت سکتے ہیں، جو اس سال کے آخر میں ہونے کی امید ہے مسز مے نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ ہونے سے بڑا کوئی اعزاز نہیں ہے اور کہا کہ وزیراعظم اور ہوم سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دینا ان لوگوں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ وزیر خزانہ گیرتھ ڈیوس نے کہا کہ انہیں اس فیصلے سے دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے سکائی نیوز کو بتایا کہ میرے خیال میں یہ بہت اچھا ہے جب سابق رہنما ہاؤس آف کامنز میں رہتے ہیں اور مباحثوں میں حصہ ڈالتے ہیں۔ میں ذاتی طور پر بہت اداس ہوں لیکن ان کی خیر خواہی کرتا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ 27 سال بعد آگے بڑھنے کا جواز رکھتی ہیں۔ شیڈو سیکرٹری آف سٹیٹ برائے خواتین اور مساوات اینیلیز ڈوڈز نے کہا کہ مسز مے کا فیصلہ مسٹر سوناک پر عدم اعتماد کا مزید ثبوت ہے۔