پشاور(نیوزرپورٹر) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سینئر وکیل کو غیرممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس کی تجدید نہ کرنے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن منظور کرلی اور متعلقہ حکام کو ان کا لائسنس کی تجدید کا حکم دے دیا فاضل بنچ نے نثار محمد ایڈووکیٹ کی جانب سے رٹ پٹیشن کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس کے وکیل یاسرخٹک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اس کے موکل ایک سینئر وکیل ہیں خیبر پختونخوا حکومت نے 2018 میں ممنوعہ بور سے متعلق اسلحہ لائسنس کی پالیسی بنائی چونکہ درخواست گزار نے پہلے ہی 2022 تک لائسنس کی تجدیدکرائی ہوئی تھی مگر اس کے باوجود جب وہ دوبارہ لائسنس کی تجدید کےلئے گئے تو اسے یہ کہہ کر انکار کیا گیا کہ اس کےلئے وقت مقرر تھا اور آپ نے مقررہ وقت پر اپلائی نہیں کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چونکہ اس کےموکل پہلے ہی 2022 تک تجدید کرچکے تھے اور انہیں یہ سہولت حاصل تھی اس لئے درست اقدام نہیں۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر رٹ منظور کرلی۔