• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے 4 اضلاع میں ڈرگ انسپکٹرزکی عدم تعیناتی

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) کراچی کے 4 اضلاع میں ڈرگ انسپکٹر ز کی عدم موجودگی سے جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کی چاندی ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت کی عدم توجہ کے باعث شہر قائد میں جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے جسے روکنے کے لئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو کراچی میں چھاپے مارنے پڑ رہے ہیں۔ شہر کے چار اضلاع ملیر، شرقی، کیماڑی اورجنوبی ڈرگ انسپکٹرز سے خالی ہیں۔ ضلع ملیر کے انسپکٹر 23فروری کو ریٹائر ہوگئے، ضلع شرقی کے ڈرگ انسپکٹر کا تین ماہ قبل تبادلہ کیا گیا جبکہ کیماڑی کے ڈرگ انسپکٹر کو پانچ ماہ قبل ہٹا دیاگیا تھا جس کے بعد ان تینوں اضلاع میں تاحال کسی کو تعینات نہیں کیا گیا، یوں ملیر ایک ماہ، ایسٹتین ماہ اور کیماڑی پانچ ماہ سے بغیر ڈرگ انسپکٹر کے چل رہا ہے۔ دوسری جانب شہر کا سب سے اہم ضلع جنوبی جہاں ایشیا کی سب سےبڑی ادویات کی ہول سیل مارکیٹ کچھی گلی ہے کے ڈرگ انسپکٹر کو سندھ پبلک سروس کمیشن نے نئی بھرتیوں کے انٹرویو کے پینل کا حصہ بنایا ہے جس کے باعث وہ 18مارچ سے 9اپریل تک انٹرویوز میں مصروف رہیں گے لیکن ان کی جگہ محکمہ صحت سندھ نے کسی کو چارج نہیں دیا جس کے باعث یہ ضلع بھی ڈرگ انسپکٹر سے خالی ہے۔
اہم خبریں سے مزید