• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پی ایس ایل سے کچھ خاص، مجموعی طور پر 387 چھکے اور 967 چوکے لگے

پاکستان سپر لیگ سیزن نائن اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اسلام آباد کی فتح پر اختتام پذیر ہوا۔ لیگ میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے گئے۔ نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں شائقین کرکٹ کا سمندر امڈ آیا، فائنل میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو شکست دے کر تیسری مرتبہ پاکستان سپر لیگ کی چیمپئن ٹیم بننے کا اعزاز حاصل کیا۔عماد وسیم کو 23رنز کے عوض5 وکٹ حاصل کرنے اور 17 گیندوں پر19رنزناٹ آئوٹ بنانے پر پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔

فائنل میچ کے بعد تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا جس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کوانعامات سے نوازا گیا۔ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کو دیا گیا، ایمرجنگ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کراچی کنگز کے عرفان خان نیازی قرار پائے، ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹر کا ایوارڈ ملتان سلطانز کے عثمان خان نے جیتا، بہترین بولر ملتان سلطانزکے اسامہ میر قرار پائے، بہترین فیلڈر کا ایوارڈ عرفان خان نیازی کو ملا، سپر آل رائونڈر پشاور زلمی کے صائم ایوب قرارپائے بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ اسلام آباد کے اعظم خان نے جیتا،سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے اسامہ میر نے فضل محمود کیپ اپنے نام کی ۔سب سے زیادہ رنز بنانے پر بابر اعظم نے حنیف محمد کیپ جیتی۔

اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈپشاور زلمی کے نام رہا، بہترین امپائر کا ایوارڈ آصف یعقوب نے اپنے نام کیا۔پی ایس ایل نائن کی ٹیم کا انتخاب بھی ایک پینل نے کیا ،جس کی سربراہی عثمان واہلہ(ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ)نے کی جبکہ دیگر اراکین میں کمنٹیٹر ڈینی موریسن، مارک بوچر، عروج ممتاز اور طارق سعید شامل تھے۔ سلیکشن کے عمل کے دوران آزاد پینل نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا جس میں مستقل مزاجی، ٹیم، مجموعی کھیل پراثرات اور بہترین ممکنہ ٹیم کامبی نیشن شامل تھا۔ شاداب خان کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا۔

دیگر کھلاڑیوں میں صائم ایوب(پشاور زلمی345 رنز، دو نصف سنچریاں، آٹھ وکٹیں)، بابر اعظم (پشاور زلمی569 رنز، ایک سنچری پانچ نصف سنچریاں)، وکٹ کیپرعثمان خان (ملتان سلطانز 430 رنز، دو سنچریاں دو نصف سنچریاں، 6 کیچز اور ایک اسٹمپ)، کپتان شاداب خان (اسلام آباد یونائیٹڈ 305 رنز، 3 نصف سنچریاں، اسٹرائیک ریٹ 142.52، 14 وکٹیں)، افتخار احمد (ملتان سلطانز259 رنز ایک نصف سنچری)، عماد وسیم(اسلام آباد یونائیٹڈ126 رنز ایک نصف سنچری اسٹرائیک ریٹ128.57، 12 وکٹیں)، عرفان خان نیازی(کراچی کنگزایمرجنگ 171 رنز اسٹرائیک ریٹ 140.16، آٹھ کیچز)، کرس جورڈن(ملتان سلطانزچھ وکٹیں)،ڈیوڈ ولی(ملتان سلطانز15 وکٹیں)، اسامہ میر(ملتان سلطانز24 وکٹیں)، نسیم شاہ(اسلا م آباد یونائیٹڈ 15 وکٹیں)،محمد رضوان(ملتان سلطانز407 رنز، چار نصف سنچریاں۔ 12کیچز)شامل ہیں۔

لیگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں میں پشاورزلمی کے کپتان بابراعظم سرفہرست رہے، انہوں نے 11 میچوں میں12 چھکوں اور 63 چوکوں کی مدد سے 569رنز بنائے، ان کی اننگز میں ایک سنچری اور 5 نصف سینچریاں شامل تھیں،ان کی اننگز کا سب سے زیادہ اسکور111 رنز ناٹ آئوٹ رہا،سب سے زیادہ چوکے بابراعظم نے لگائے۔ 

انہوں نے 11 میچوں میں 63 چوکے لگائے، وہ نصف سینچری بنانے والوں میں بھی سب سے آگے ہیں، انہوں نے 5نصف سیچریاں اسکور کیں۔ دوسرے نمبر پر ملتان سلطانز کے عثمان خان رہے، جنہوں نے7 میچوں میں 11چھکوں اور 52 چوکوں کی مدد سے 430 رنزبنائے،ان کی اننگز میں 2 سینچریاں اوراتنی ہی نصف سینچریاں شامل تھیں، وہ پی ایس ایل سیزن نائن میں سب سے زیادہ سینچری بنانے والے ب بیٹسمین بھی ہیں، ان کی اننگز کا سب سے زیادہ اسکور 106 رنز ناٹ آئوٹ رہا۔ لیگ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے کھلاڑی پشاورزلمی کے صائم ایوب رہے، انہوں نے 11 میچوں میں 21 چھکے لگائے۔

سب زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بیٹسمین ملتان سلطانز کے اسامہ میر رہے، جنہوں نے 12 میچوں میں 46.5اوورز میں 381 رنز کے عوض 24 وکٹیں حاصل کیں، بہترین بولنگ فیگرمیں بھی اسامہ سب سے آگے رہے، جنہوں نے لاہور قلندرز کے خلاف لاہور میں اپنے مقررہ 4 اوورز میں 40 رنز دیکر6 وکٹیں لیں۔ دوسرے نمبر پر بھی ملتان سلطانز کے محمد علی ہیں، جہنوں نے 12 میچوں میں 43 اوورز میں 354 رنز دیکر 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا،ان کا بہترین بولنگ فیگر19رنز دیکر 3وکٹیں ہے۔ 

بہترین بولنگ فیگر میں دوسرے نمبر پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے عماد وسیم رہے،جنہوں نے ملتان سلطانز کے خلاف کراچی میں اپنے مقررہ 4 اوورز میں 23 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔5 وکٹیں لینے والوں میں پشاورزلمی کے عارف بعقوب بھی شامل ہیں، جنہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف لاہورمیں اپنے مقررہ 4 اوورز میں 27 رنز کے عوض یہ کارنامہ سرانجام دیا۔

سب سے زیادہ مجموعی اسکور بنانے کا اعزاز اسلام آبادیونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کے خلاف روالپنڈی میں حاصل کیا، انہوں نے اپنی اننگز کے مقررہ20 اوورز میں دوسری اننگز میں 7وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز بنائے۔رنز اور وکٹ کے اعتبار سے سب سے بڑی شراکت پہلی وکٹ کے لئے پشاورزلمی کے سعود شکیل اور جیسن رائے نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف لاہور میں 157 رنز کی بنائی۔ بہترین وکٹ کیپر اسلام آباد یونائیٹڈ کے اعظم خان رہے، جنہوں نے 12 میچوں میں 10 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جس میں 9 کیچ اور ایک اسٹمپڈ آئوٹ شامل ہے۔

سب سے زیادہ کیچ لینے والے فیلڈر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے رہے، جنہوں نے 10 میچوں میں 12 کیچ کئے۔ایک اننگز میں سب سے کیچ اسلام آباد یونائیٹڈ کے شاداب خان رہے، جنہوں نے پشاورزلمی کے خلاف کراچی میں 4 کیچ لے کر بیٹسمینوں کو پویلین کا راستہ دکھایا۔ کھلاڑیوں نے لیگ میں میں خوب بلے بازی کا مظاہرہ کیا اورمجموعی طور پر 387 چھکے اور 967 چوکے لگائے۔راولپنڈی میں لاہورقلندرز اور پشاورزلمی کے درمیان لیگ کا17واں اور اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین 18واں میچ بارش کی نذر ہوگیا جس کی وجہ سے ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید