• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہ ِصیام کی برکتوں اور رحمتوں سے فیض یاب ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ہم رمضان المبارک میں بھی اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اور سحر وافطار میں صحت بخش کھانے نوش کریں، تاکہ ہماری قوت مدافعت متاثر نہ ہو اور عبادت و ریاضت میں بھی خلل نہ آئے۔

رمضان المبارک کی نہ صرف روحانی نعمتیں بے شمار ہیں بلکہ یہ مقدس مہینہ روزے داروں کے لیے جسمانی فوائد بھی لے کر آتا ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب چیزوں کو صحیح طریقے سے اپنایا جائے۔ روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ صحت مند کھانے کی اشیاء کا انتخاب کرنابھی انتہائی ضروری ہے ،کیونکہ صحت مند غذائوں کےانتخاب سے آپ کا میٹابولزم بہتر ہوتا ہے۔ وزن میں کمی سمیت کولیسٹرول کی سطح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

رمضان پکوڑوں، سموسوں، پراٹھوں اور افطار میں ہر چیز کھانے کا موسم نہیں۔ تاہم، اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنے پسندیدہ کھانے کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیں۔ خود کو کبھی کبھار یہ چیزیں کھانے کی اجازت دے سکتے، تو یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہوگا بلکہ رمضان میں کھانے والی اپنی پسندیدہ چیزوں کوایک غذائیت بخش پلان کے ساتھ شامل کرلیں تو زیادہ بہتر ہے۔ کھانے کا بہتر انتخاب سینے میں جلن، قبض وغیرہ سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

رمضان المبارک میں صحت مند غذائی انتخاب اور عادتیں ہی در اصل آپ کے لیے صحت وتوانا زندگی کا ضامن ہیں۔ چوں کہ آج کل گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس صورتحال میں روزہ رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس کے لیے ضروری ہے کہ آپ غذا میں ایسی چیزوں کو شامل کریں جن سے پانی کی کمی سے بچا جاسکے۔

آئیے !ہم آپ کو کچھ پھلوں اور سبزیوں کے بارے میں بتاتے ہیں جنہیں رمضان میں خوراک کا حصہ بنا کر جسم کو ہائیڈریٹ رکھا جاسکتا ہےا ور اس کے ساتھ ساتھ ان امور کے بارے میں بھی بتایا جا رہا ہے جن پر عمل کر کے آپ اس ماہِ صیام کی بابرکت سعادتوں کو صحت مند زندگی میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

…خود کو سیراب رکھیں…

اس گرم موسم میں روزے کے دوران پانی کی کمی روزے کا سب سےمشکل حصہ ہے۔ خاص طور پر موسم گرما میں، مگر سحری کے وقت خود کو پانی سے بھرلینا بھی کوئی اچھا خیال نہیں۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ رات بھر میں اپنے جسم میں پانی کی سطح کو بڑھائیں۔ افطار میں کم سے کم دو گلاس پانی لازمی پئیں! کوشش کریں سونے تک ہر گھنٹے بعد ایک گلاس پانی ضرور پئیں۔ سورج کی روشنی میں زیادہ دیر تک گھومنے سے گریز کریں، تاکہ پسینے کی شکل میں جسم میں نمی کی کمی نہ ہو، یاد رکھیں کہ چائے اور کافی جسم کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار کرتے ہیں۔ لہٰذا ان کا استعمال کم سے کم کریں۔

…چینی سے اجتناب کریں…

روزہ کھولنے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کی خواہش ہوتی ہےاورہم یہ سوچتے ہیں کہ میٹھے کے بغیر رمضان مکمل نہیں ہوتا تو افطار میں کچھ نہ کچھ تو میٹھا ضرور ہونا چاہیے، یہ سوچے سمجھے بغیر کہ ہمارے لیے یہ کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ 

میٹھی چیزیں کھانا آپ کےمیٹابولزم کو خراب کرتی ہیں، درحقیقت چینی کے نتیجے میں آپ کے جسم کو ایسی کیلوریز ملتی ہیں، جس کے غذائی فوائد نہیں ہوتے اور یہ رمضان میں آپ کے زیادہ کھانے اور وزن بڑھانے کا بھی ایک سبب ہوسکتا ہے چینی کو مکمل طور پر چھوڑ دینا تو یقیناً ممکن نہیں ،لیکن اسے محدود ضرور کردینا چاہیے۔ کاربونیٹڈ ڈرنکس سے دوری اختیار کریں اور مٹھائی یا چاکلیٹ کی بجائے پھلوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

…اعتدال پسندی سے کام لیں …

افطار میں اپنے پسندیدہ کھانے کی خواہش کرنا ایک معمولی بات ہے لیکن اگر آپ اپنے پسندیدہ کھانوں کا انتخاب روزانہ کے بجائے ہفتے میں ایک بار تک محدود کرنے کی کوشش کریں اور اس ایک دن جی بھر کر اپنے پسندیدہ کھانے کھا لیں۔ آپ پراٹھوں اور پکوڑوں کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں تو انہیں بھی ہفتے میں ایک دن کے لیے مخصوص کردیں، روزانہ کھانے سے گریز کریں۔ 

افطار میں پکوڑوں کی بجائے صحت مند چنا چاٹ اور دہی بڑے کو ترجیح دیں یا صحت مندآپشن کےساتھ اپنے پسندیدہ کھانےکو تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔ اس طرح آپ کی اپنی پسند کا کھانا کھانے کی خواہش بھی پوری ہوجائے گی اور آپ صحت مند کھانوں سے بھی مستفید ہوتے رہیں گےاور اس کے ساتھ ساتھ آپ صحت مند ٹریک پربھی چلتے رہیں گے۔

…فائبر سے بھر پور غذائوں کا استعمال …

روزے کےدوران اوراس کےبعد کم توانائی کی سطح انتہائی نارمل ہے۔ اس مسئلےسےنمٹنےکے لیے، اپنی ڈائیٹ میں فائبر سے بھرپور چیزوں کو ضرور شامل کریں، اپنی غذا میں فائبر کا استعمال زیادہ رکھیں ،تاکہ آپ کی آنتیں حرکت میں رہیں اور آپ تندرست و توانا رہیں۔

فائبر کی وافر مقدار پرمشتمل کچھ کھانوں میں تازہ پھل اور سبزیاں شامل ہیں جوآپ کےجسم میں فائبرکی سطح کو برقرار رکھتی ہیں۔ لہٰذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ سحری کے ساتھ ساتھ افطاری میں بھی فائبر کو پابندی سے اپنی خوراک میں شامل کریں۔ یہ آپ کے معدے کو تندرست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

…تیل کا استعمال کم سے کم کریں…

اعتدال کے ساتھ اچھے فیٹس، صحت مند زندگی اور متوازن غذا کا لازمی حصہ ہیں، لیکن ہم اپنی روز مرہ غذا میں تیل کی زیادہ مقدار کھانے کےعادی ہیں اور رمضان ایسا مہینہ ہے، جس میں تیل یا چکنائی کا استعمال معمول سےزیادہ ہوجاتا ہے۔ جو کہیں نہ کہیں ہماری صحت کو نقصان پہنچا رہا ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ ضروری ہےکہ اپنے تیل استعمال کرنے کے لیول کو جانچیں اورصحت مند متبادل کا انتخاب کریں۔

……کھجور کھائیں……

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ سحرو افطار میں کھجور ضرور کھائیے۔اس میں کاربوہائیدریٹ ،فائبر ،شکر اور پوٹا شیم وافر مقدار میں ہوتا ہے۔ روزے کے دوران اس سےجسم کو مسلسل توانائی ملتی رہتی ہے۔ یہ بھوک ختم کرتا اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔ اس میں نہ چکنائی ہوتی ہے اور نہ ہی کولیسٹرول۔ کھجور میگنیشیم اور وٹامن بی۔6 کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔

جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے والی غذائیں

تربوز : گرمیوں میں کھایا جانے والا پھل تربوز نہ صرف ذائقے میں اچھا ہوتا ہے بلکہ یہ جسم کو بہت سے طریقوں سے غذائیت بھی فراہم کرتا ہے۔ اس میں 92 فی صدپانی ہوتا ہے جو جسم کو مناسب ہائیڈریشن دیتا ہے۔ اس کے علاوہ تربوز میں بہت سارے غذائی اجزاء جیسے وٹامن اے، سی ، بی 1 ، بی 5 ، بی 6، پوٹاشیم اور میگنیشیم شامل ہیں جو پھلوں میں پانی کی کمی کو آسانی سے پورا کرسکتے ہیں۔

لوکی: لوکی میں بہت سی قسم کے پروٹین، وٹامن اور نمکیات پائے جاتے ہیں۔ وٹامن اے، سی، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور زنک بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔ آپ لوکی کو بطور جوس یا کھیر بنا کر بھی کھا سکتے ہیں۔ اس میں 90 فی صدپانی اور 10 فی صد ریشہ ہوتا ہے۔ 

نیز لوکی میں کاربوہائیڈریٹ بالکل بھی نہیں ہوتا۔ لہٰذا روزوں میں اسے بھی غذا کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

پپیتا: پپیتا موسم گرما کا پھل ہے، یہ جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کرتا ہے۔ اس میں وٹامن اے، سی اور بی، کیلشیئم ، آئرن اور فاسفورس موجود ہوتے ہیں۔

کیلا: اس میں پانی کی مقدار 74 فی صد ہونے کی وجہ سے ہائیڈریشن کے لیے کیلے کی مقدار کو بہت اچھا سمجھا جاتا ہے۔ اس میں کافی مقدار میں پوٹاشیم اور فائبر ہوتا ہے جو قوت مدافعت کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کو روزے کے دوران صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

ان چند نکات پر روزوں کے دوران دھیان رکھنا چاہیے، کیوںکہ صحت مند کھانےکا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اپنے تمام پسندیدہ کھانوں کو چھوڑ دیں، بلکہ آپ جو کچھ بھی کھاتے ہیں، اس کےساتھ آپ کو تھوڑا سا منظم طریقہ اپنانا ہوگا، تاکہ آپ صحت مند اور توانا رہیں اور رمضان المبارک کی برکات سے خوب فیض یاب ہوسکیں۔

صحت سے مزید