کراچی(سید محمد عسکری) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) اسلام آباد نے سابق دور حکومت میں بھری کیے گئے 40 سےزائد ملازمین اور افسران کو برطرف کر دیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق، پی ایم اینڈ ڈی سی نے لگ بھگ 100عارضی / یومیہ اجرت والے ملازمین کا تقرر کیا تھا۔ تقرری کرنے والوں میں منیجرز، اسسٹنٹ منیجرز، رجسٹریشن آفیسرز، اسسٹنٹ اور دیگر معاون عملہ شامل تھا۔ ان میں سے پی ایم اینڈ ڈی سی آفس کراچی میں 10ملازمین کی منظور شدہ آسامیوں کے مقابلے میں اسے مضبوط بنانے کے لیے 40کے قریب ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا۔ تمام تقرریاں بغیر کسی اشتہار کے اور میرٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیاسی بنیادوں پر کی گئیں۔ یہ عملہ بہت بھاری تنخواہوں اور مراعات پر تعینات کیا گیا تھا، زیادہ تر ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بغیر کسی جواز کے 07ریکارڈ کیپر اور 05چپراسی کو دفتر میں تعینات کیا گیا۔ اسی طرح صرف ایک ٹیلیفون سیٹ چلانے کے لیے 03ٹیلی فون آپریٹرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کا کراچی میں اپنا دفتر نہیں ہے۔ کراچی میں نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار فرٹیلیٹی کیئر میں صرف دو کمرے پی ایم اینڈ ڈی سی کے علاقائی دفتر کے طور پر کام کرتے ہیں، جہاں ان ملازمین کو رکھنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔ جب کراچی آفس کے پاس کافی جگہ نہیں تھی تو پی ایم اینڈ ڈی سی نے ان ملازمین کی رہائش کے لیے جامشورو میں ایک اور دفتر قائم کیا۔ یہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے دو کمروں میں قائم کیا گیا ہے جہاں حیدرآباد اور گرد و نواح سے تعلق رکھنے والے چار ملازمین کو تبدیل یا تعینات کیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق، پی ایم اینڈ ڈی سی کو سیاسی بنیادوں پر اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان تقرریوں میں لاکھوں کا نقصان ہوا ہے جس کیلئے ایک سابق قائم مقام رجسٹرار اور ڈپٹی ڈائریکٹر (ایچ آر) ذمہ دار ہیں۔ لیکن اب کونسل کے 40سے زائد ملازمین کے سروس کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی جن میں زیادہ تر کراچی کے دفتر سے ہیں اور وہ نوکری سے فارغ ہو گئے ہیں۔ اس وقت پی ایم اینڈ ڈی سی کے پاس 270افسران اور اہلکار ہیں جن میں 50کے قریب ملازمین عارضی / یومیہ اجرت کے معاہدے پر ہیں۔ مزید برآں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام اسامیوں کو ضابطے کے مطابق اشتہارات اور میرٹ کے ذریعے پُر کیا جائے۔ دریں اثناء پی ایم ڈی سی کی ترجمان حنا شوکت نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو ادارہ کی ضرورت کے پیش نظر89دن کےلیے رکھا گیا۔ جب تک ان ڈیلی ویجز ملازمین کا کنٹریکٹ تھا یہ ملازمین کام کرتے رہے تھے اور پھر ان کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی ترجمان کے مطابق ادارے کی جانب سے تمام تر کام میرٹ اور قوائد کے عین مطابق کیے جاتے ہیں۔