• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سورج یا چاند گرہن کے دوران نمازِ کسوف ادا کرنے کا طریقہ

---فائل فوٹوز
---فائل فوٹوز

رواں سال 2024ء کا پہلا اور مکمل سورج گرہن 8 اور 9 اپریل کی درمیانی شب کو دیکھا گیا، قدرت کا یہ دلچسپ نظارہ دنیا کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا جبکہ مکمل سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکا۔

مکمل سورج گرہن کا نام ایسے فلکیاتی واقعے کو دیا جاتا ہے جس دوران زمین اور سورج کے درمیان چاند مکمل طور پر حائل ہو جائے اور سورج کو دیکھا ناممکن ہو، اس دوران چاند کے مکمل طور پر سورج کے سامنے آ جانے کے سبب دنیا میں مکمل رات کا سماں بندھ جاتا ہے اور کچھ منٹوں کے لیے زمین پر مکمل اندھیرا ہوجاتا ہے۔

سورج یا چاند گرہن کے دوران پڑھی جانے والی نماز  ’نمازِ کسوف‘ کہتے ہیں۔

سورج یا چاند گرہن کے وقت دو رکعت نماز پڑھنا مسنون ہے، نمازِ کسوف بھی عام نوافل کی طرح ہی پڑھی جاتی ہے، اگر نمازِ کسوف تنہائی میں ایک شخص ادا کر رہا ہے تو وہ دو سے زائد رکعتیں ادا کر سکتا ہے جبکہ اگر مسجد میں موجود ہے تو امامِ مسجد کی موجودگی میں ’کسوف‘ کی نماز باجماعت ادا کی جا سکتی ہے۔

نمازِ کسوف کے لیے اذان اور اقامت کی ضرورت نہیں ہوتی، نمازِ کسوف کی ادائیگی کے لیے اگر لوگوں کو جمع کرنا مقصود ہو تو اذان نہیں بلکہ اعلان کیا جاسکتا ہے۔

نمازِ کسوف میں طویل قرأت کرنا جیسے کہ سورۃ البقرہ یا دیگر بڑی سورتیں پڑھنا،  طویل سجدے اور رکوع کرنا بھی مسنون ہے۔

اس نماز میں قرأت آہستہ آواز سے کی جائے گی، نماز کے بعد امام دعا میں مصروف ہوجائے اور سب مقتدی آمین آمین کہیں، یہاں تک سورج گرہن ختم ہوجائے۔

ہاں اگر ایسی حالت میں سورج غروب ہو جائے یا کسی نماز کا وقت ہوجائے تو دعا ختم کر کے فرض نماز میں مشغول ہوجانا چاہیے۔

اسی طرح مکروہ اوقات میں سورج گرہن لگ جائے تو یہ نماز نہیں پڑھی جائے گی بلکہ صرف دعا کی جائے گی۔

خاص رپورٹ سے مزید