• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں ڈاکو قابو نہ آسکے، فائرنگ، 3 بچوں کا باپ اور والدین کا اکلوتا بیٹا جاں بحق

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عید کے روز بے رحم ڈاکوؤں نے ایک اور گھر اجاڑ دیا، گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین بچوں کا باپ اور والدین کا اکلوتا بیٹا جاں بحق ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود راشد منہاس روڈ چیز اسٹور کے سامنے ڈاکوؤں نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ مقتول کی لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسکی شناخت 37سالہ سید تراب حسین زیدی ولد نثار حسین کے نام سے ہوئی۔اے ایس پی عتیق الرحمن کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مقتول کے فلیٹ کے نیچے پیش آیا۔مقتول اے ٹی ایم پیسے نکالنے گیا تھا۔ مقتول کے موبائل کو چیک کیا گیا ہے، مقتول کے موبائل فون سے بینک ٹرانسیکشن کے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اور چند افراد کے بیانات لئے گئے ہیں جبکہ اطراف میں کیمرے موجود ہیں جنہیں چیک کیا جا رہا ہے۔ واقعہ کی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوئوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ مقتول تراب زیدی اے ٹی ایم سے نکلا تو ایک ملزم نے مقتول کو دھکا دیا جس سے مقتول زمین پر گر گیا۔ ڈاکو نے قریب آکر اسے گولی ماری اور فرار ہوگئے۔ واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر 238/2024زیر دفعہ 302/397/34 مقتول کے خالو اصغر علی کی مدعیت میں تھانہ گلشن اقبال میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ کے مطابق 4 نامعلوم ملزمان نے مقتول تراب زیدی اور دوست فیصل پرویز کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کی۔ ملزمان متوفی کے دوست سے بھی موبائل فون چھین کر فرار ہوئے۔ مقتول تراب زیدی کے والد نے بتایا کہ تراب میرا اکلوتا بیٹا اور تین بہنوں کا بھائی تھا، تراب دوست کے ساتھ اے ٹی ایم سے پیسے لے کر نکلا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ تراب کے دوست نے ڈکیتوں کو پیسے اور موبائل دے دیا تھا، تراب نے مزاحمت کی تو ڈکیتوں نے اسے گولی سر میں مار دی۔ تراب کے دوست کی بیوی بھاگتی ہوئی آئی اور اس نے بتایا۔ میں باہر نکلا تو مجھے روک دیا تراب خون میں لت پت پڑا تھا، والد نے بتایا کہ تراب کے 3 بچے ہیں سب سے چھوٹا بچہ 6ماہ کا ہے۔ تراب کال سینٹر میں کام کرتا تھا اور اسکی رات میں ڈیوٹی ہوتی تھی۔ میں اپیل کرتا ہوں وزیر اعلیٰ سے تراب کے بچوں کیلئے کچھ کریں۔ میں ریٹائرڈ ہوں کچھ نہیں کر سکتا۔ مقتول کی نماز جنازہ خیر العمل امام بارگاہ انچولی میں ادا کی گئی جس میں عزیز و اقارب سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او گلشن اقبال کو فی الفور معطل کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ انہوں نے ایس ایس پی ایسٹ ہدایت دی کہ انکوائری اور جامع تفتیش کے تحت ملوث ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کریں۔ وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ فیلڈ میں آکر عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ اسٹریٹ کرائمز اور اسٹریٹ کریمنلز کی بیخ کنی کی جائے۔ معصوم اور بیگناہ شہریوں کو دوران واردات قتل کرنیوالے درندوں کے خلاف آہنی اقدامات کیئے جائیں۔ واضح رہے کہ رواں برس ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق شہریوں کی تعداد 60 ہو گئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید