• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا واقعی ایرانی ڈرونز اردن کی شہزادی سلمیٰ نے مار گرائے؟

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران نے شام میں اپنے سفارت خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرون اور کروز میزائل سے حملہ کردیا۔

جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل نے امریکا اور اردن کی مدد سے متعدد ایرانی میزائل مار گرائے، جس کے بعد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں گردش کرنے لگیں کہ ایرانی حملے کو ناکام بنانے میں اردن کی شہزادی بھی پیش پیش رہیں۔

دعویٰ

مختلف اسرائیلی حکام و اداروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ اور اردن کی ملکہ رانیا کی بیٹی اور شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ نے اردن کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے 5 ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ہے جو اسرائیل پر داغے گئے تھے۔

خیال رہے کہ فلسطینی نژاد 23 سالہ شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ اردن کی فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ ہیں اور اردن کی فضائیہ فوج کا حصہ ہیں۔ وہ گزشتہ برس دسمبر میں اُس دستے میں بھی شامل تھیں، جس نے غزہ کے اسپتال میں متاثرین کے لیے امدادی سامان پہنچایا تھا۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک نیوز آرٹیکل کا اسکرین شارٹ بھی خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں مذکورہ دعویٰ کیا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی زبردست فضائی مہارت کا مظاہرہ کرنے پر شہزادی سلمیٰ کی تعریف کی جارہی ہے۔

حقیقت:

تاہم مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش ہونے والی ان خبروں کے حوالے سے اردن حکام یا افواج کی جانب سے کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔

اس کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صارفین کو کسی بھی پوسٹ کی تصدیق، سیاق و سباق اور حقائق کی جانچ کے لیے ایک ’کمیونٹی نوٹ‘ نامی خصوصی فیچر متعارف کروایا گیا ہے۔

کمیونٹی نوٹ‘ کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش ہونے والا نیوز آرٹیکل کا اسکرین شارٹ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اردن کی شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ نے 6 ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ہے جو اسرائیل پر داغے گئے تھے، جعلی ہے۔

’کمیونٹی نوٹ‘ کے مطابق مذکورہ آرٹیکل کو ڈیجیٹلی تبدیل کرکے اس کا اسکرین شاٹ شیئر کیا گیا ہے جبکہ حقیقی آرٹیکل کی سرخی یہ تھی کہ ’اردن کی شہزادی سلمیٰ غزہ میں طبی سامان بھیجنے کے لیے فضائیہ کے اقدام کی رہنمائی کررہی ہیں‘۔ یہ مضمون 15 دسمبر 2023 کو شائع کیا گیا تھا۔

حال ہی سوشل میڈیا پر گردشی ہونے والی خبروں میں شہزادی سلمیٰ کی وہی تصویر استعمال کی گئی ہے جو ماضی کے مضمون میں بھی کی گئی تھی۔

نتیجہ:

لہٰذا اردن کی شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے بے بنیاد ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید