لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں پیر کی شب جب بیشتر افراد سو چکے تھے اس وقت بھی اراکین پارلیمنٹ اورلارڈز روانڈا سیفٹی بل پرغورکررہے تھے اور پارلیمنٹ کےدونوں ایوانوں میں پانچ مرتبہ بھیجے جانے کے بعد بالآخر اسے منظور کر لیا گیا۔ نصف شب کےبعد منظور ہونےوالا بل اب شاہی منظوری کے بعد کچھ دنوں میں قانون بن جائے گا۔ وزیراعظم رشی سوناک نے گزشتہ روز دن میں واضح کردیا تھا کہ خواہ رات کو جتنی بھی تاخیر ہوجائے آج اس معاملے کو نمٹایا جائے گا اور 10 سے 12 ہفتوں میں سیاسی پناہ گزینوں کو لیکر پہلی پرواز روانڈا روانہ کردی جائے گی۔ بل کی منظوری کے بعد رشی سوناک نےکہا کہ اب اس منصوبے کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں، تاہم اب بھی اس منصوبےکوعدالتی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ رشی سوناک کا کہنا تھا کہ اس بل کی منظوری صرف آگے کی طرف ایک قدم ہی نہیں بلکہ یہ نقل مکانی سے متعلق عالمی مساوات میں ایک بنیادی تبدیلی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کومتعارف کرانےکا مقصد سمندر کے خطرناک راستے سے آنے والوں کو روک کر ان کی جان بچانا اورمجبور افراد کا استحصال کرنے والے گروہوں کے بزنس ماڈل کو توڑنا ہے، اس قانون سے یہ بات واضح ہوگی کہ اگرآپ غیرقانونی طریقے سے یہاں آئے ہیں تو آپ یہاں نہیں رہ سکتے، ہماری تمام ترتوجہ اب پروازوں کی روانگی پر ہے۔ شیڈو ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے اسے انتہائی مہنگا سودا قرار دیا ہے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسے بین الاقوامی قوانین کےمنافی قراردیا ہے، نئے قانون کےتحت تقریباً 52 ہزارتارکین وطن کو روانڈا بھیجا جاسکتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت برطانیہ نے گزشتہ برس کے اختتام تک240 ملین پاؤنڈ ادا کئے تھے جبکہ پانچ برسوں میں مجموعی طور پر370 ملین پاؤنڈ کی رقم ادا کی جائے گی۔ نئے قانون کے تحت وزراء یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس کے احکامات کو نظراندازکرسکیں گے۔ اس بل کے منظور ہونے والے دن ہی سمندر کے راستے برطانیہ آنے والے پانچ تارکین وطن ہلاک ہوگئے جن میں ایک سات سال کا بچہ بھی شامل تھا۔ واضح رہے کہ کشتیوں کے ذریعے آنے والےغیرقانونی تارکین وطن کو روکنےکا منصوبہ 14 اپریل 2022 کوبورس جانسن نے پیش کیا تھا، 14 جون2022 کوسیاسی پناہ گزینوں کو لے جانے کیلئے تیار پرواز کو یورپی کورٹ آف ہیومن رائٹس کی مداخلت پرروک دیا گیا تھا، 19 دسمبر2022کوبرطانوی ہائی کورٹ نے پناہ گزینوں کوروانڈا بھیجنے کے منصوبے کو قانونی قراردیا تھا تاہم29 جون2023 کو کورٹ آف اپیل نے حکومت کے روانڈا منصوبے کو سیکورٹی خدشات کے سبب غیرقانونی قرار دیا تھا اور جس کے بعد 15نومبر2023 کو برطانیہ کی سب سے بڑی عدالت نے بھی روانڈا منصوبے کے غیرقانونی ہونے کی توثیق کی تھی، جس کے بعد حکومت نے سپریم کورٹ کےفیصلے کےردعمل میں سیفٹی آف روانڈابل متعارف کرایا تھا جسے پارلیمنٹ میں پانچ ماہ کی کشمکش کےبعد بالآخرمنظور کرلیا گیا۔