پیرس (رضا چوہدری) رپورٹر ود آئوٹ بارڈر زفرانس کی رپورٹ کے مطابق 10برس قبل نریندر مودی کے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد ہندوستان میں ہلاک ہونے والے 28صحافیوں میں نصف میڈیا ڈائریکٹرز، تحقیقاتی رپورٹرز اور نامہ نگار تھے جو ماحول سے جڑی کہانیوں پر کام کر رہے تھے۔ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) کا کہنا ہے کہ صحافیوں کی حفاظت اور ان کے خلاف تشدد کے جرائم کیلئے استثنیٰ ان انتخابات میں ہونا چاہئے جن میں مودی ایک اور مدت تلاش کر رہے ہیں۔ 2014 سے اب تک ہلاک ہونے والے 28 صحافیوں میں13صحافی زمینوں پر قبضے ، صنعتی مقاصد کیلئے غیر قانونی کان کنی، بھارت کا ریت مافیا پر کام کر رہے تھے جنہیں قتل کیا گیا ۔یہ مافیا منظم جرائم کا نیٹ ورک ہے جو ملک کی ترقی پذیر تعمیراتی صنعت کیلئے غیر قانونی طور پر ریت کی کھدائی کرتا ہے، سیاست دانوں سے قریبی تعلق رکھنے والا اور اکثر ان کی طرف سے تحفظ حاصل کرنے والا یہ مافیا ایسے صحافیوں کو خاموش کرنے میں جلدی کرتا ہے جو اس مافیا کی سرگرمیوں میں بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں حالیہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کےلئے اپنی سفارشات میں RSF صحافیوں کی جسمانی اور ڈیجیٹل سیکورٹی کی ضمانت دینے کیلئے فوری طور پر ایک نظام بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اس مقصد کےلئے ماحولیاتی مسائل سے منسلک خطرات کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ قتل ہونے والے صحافیوں اور قتل کی کوششوں کا نشانہ بننے والوں کے کیسز کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات فوری طور پر کی جانی چاہئیں۔ آر ایس ایف نے کہا کہ ہندوستان میں صحافت کے مستقبل کےلئے انتخابات کے موقع پر ہم امیدواروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ناقابل قبول استثنیٰ کو ختم کرنے اور تمام صحافیوں کی حفاظت کو ترجیح دیں۔