کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی پولیس میں مقامی شہری بھرتی کئے جائیں اور پولیس میں اصلاحات کرکے جرائم پیشہ اہلکار ختم کئے جائیں ، شہر قائد کیخلاف کے الیکٹرک ، نیپرااور حکومت کا شیطانی اتحاد بنا ہوا ہے ، ناجائز طریقے سے مسلط حکومت سے عوام حساب ضرور لیں گے ، نواز شریف میدان میں آکر کیا کرینگے بھائی کو وزیراعظم ، بیٹی کو وزیراعلیٰ اور سمدھی کو ڈپٹی پی ایم بنادیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو اور ان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور جنرل سیکرٹری شعیب احمد نے حافظ نعیم الرحمٰن کی آمد پر ان کا خیر مقدم کیا، پریس کلب کے عہدیداران اور گورننگ باڈی کے ارکان اورجوائنٹ سیکریٹری محمد منصف کی جانب سے حافظ نعیم الرحمن کو سندھی ٹوپی، اجرک، پریس کلب کا سونیئر اور گلدستہ پیش کیا گیا، اس موقع پر مرکزی نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، عبوری امیر منعم ظفر خان، نائب امیر مسلم پرویز، سیکر ٹری اطلاعات زاہد عسکری، سرفراز احمد، سلمان شیخ بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک از سر نو پہلے سے زیادہ مضبوط اور توانا انداز میں آگے بڑھے گی، کراچی میں پہلے بلدیاتی انتخابات اور پھر عام انتخابات میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، جیتی ہوئی سیٹیں چھین گئیں اور اس حوالے سے ہمارا موقف جو پہلے تھا وہی آج بھی ہے، قبضہ میئر کے خلاف عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے جو کسی مناسب وقت پر استعمال کریں گےملک میں آئین و قانون کی بالا دستی، جمہوریت کی بقاء، معیشت کی بہتری اور بحرانوں سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جعلی فارم 47کے نتائج سے برآمد ہونے والی حکومت سے دستبردار ہوں، تمام ادارے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں، چیف جسٹس اس حوالے سے ایکشن لیں، اعلیٰ عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے اور اصلی فارم 45کے مطابق نتائج جاری کرکے عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت بنائی جائے، جماعت اسلامی اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہی ہے اور جماعت اسلامی اس سلسلے میں چھتری کا کردار ادا کرکے ملک اور قوم کو اس بھنور سے نکال سکتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے، یہ 54فیصد ایمپورٹ، 42فیصد ٹیکس اور 67فیصد ریونیو قومی خزانے میں جمع کروانے والا شہر ہے لیکن یہاں کی صنعتیں مہنگی بجلی، گیس کے بحران اور پانی کی عدم فراہمی کا شکار ہیں جب صنعتوں کو بنیادی سہولیات نہیں ملیں گی تو پیدوار کیسے بڑھے گی اور معیشت کس طرح ترقی کرے گی، کراچی کے عوام بھی بجلی، پانی، گیس، ٹرانسپورٹ اور اسٹریٹ کرائمز کے باعث سخت پریشان ہیں، رواں سال مسلح ڈکیتی کی وارداتوں میں 64شہری جاں بحق ہوئے اور 18,17ہزار وارداتیں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکو سب آپس میں ملے ہوئے ہیں اور پولیس کے اندر سے ان کو حمایت اور سرپرستی حاصل ہے اسی لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی پولیس میں مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے، پولیس کے اندر اصلاحات اور جرائم پیشہ عناصر اور ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والوں کی بیخ کنی کی جائے۔یکم مئی کو اسٹیک ہولڈرز کی بڑی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا،حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک نیپرا اور حکومت کا ایک شیطانی اتحاد ہے جو کراچی کے عوام کے خلاف بنا ہوا ہے، پیپلز پارٹی 16سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، ایم کیو ایم ہر حکومت کی اتحادی رہی ہے اور آج بھی کسی نہ کسی طریقے سے حکومت کا حصہ ہے، عام انتخابات میں جس طرح ناجائز طریقے سے ان پارٹیوں کو عوام پر مسلط کیا گیا عوام اس کا حساب ضرور لیں گے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ نواز لیگ نے بھی ان جعلی نتائج اور حکومت کو قبول کیا جس کے بعد اس کی ساکھ ہی نہیں سیاست بھی ختم ہو گئی ہے۔