لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں عام انتخابات سے قبل گزشتہ روز منعقد ہونے والے لوکل الیکشنز کے نتائج وزیراعظم رشی سوناک کیلئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے ہیں۔ لیبر پارٹی نے بلیک پول ساؤتھ کی نشست بھی پارلیمانی ضمنی انتخاب میں چھین لی، ان نتائج کے بعد رشی سوناک پر دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔ کونسلوں کے نتائج اتوار تک مکمل ہونگے جبکہ میئر لندن کا نتیجہ آج ہفتہ کو سامنے آجائے گا۔ لیبر پارٹی کے لیڈر سرکیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ بلیک پول کے عوام نے رشی سونک کو براہ راست پیغام دیا ہے کہ وہ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔ بلیک پول نے پورے ملک کے عوام کی نمائندگی کی ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین رچرڈ ہولڈن نے کہا ہے کہ نتائج مایوس کن ہیں اور اب پارٹی مستقبل کے وژن اور کامیابی کیلئے غور کرے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کو حکومت کے درمیان ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیبر پارٹی نے ہارٹ پول ، تھرک، رشمور اور ریڈچ کی کونسلوں کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ جہاں وہ توقع کر رہی ہے کہ اسے عام انتخابات میں بھی کامیابی ملے گی، تاہم اس بات کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ مسلم آبادی والے علاقوں میں پارٹی کے غزہ کے حوالے سے موقف کے سبب اسے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اولڈہم میں جہاں دو لیبر کونسلروں نے پارٹی کے غزہ پر موقف کے سبب پارٹی چھوڑ دی تھی وہاں لیبر پارٹی نے کونسل کا کنٹرول کھو دیا ہے۔ بلیک پول ساؤتھ کے ضمنی الیکشن میں لیبر پارٹی کے کرس ویب نے ٹوری امیدوار ڈیوڈ جونز کو شکست دی، اس نشست پر ٹوری پارٹی کو گزشتہ الیکشن میں 3,690 ووٹوں کی اکثریت حاصل تھی، اس پارلیمانی حلقے میں لیبر پارٹی کی طرف سوئنگ 26 فیصد رہا۔ جمعہ کی دوپہر تک 107 میں سے 37 کونسلوں کے نتائج آئے تھے، اور کنزرویٹو پارٹی کے 119 ، لیبر کے 327 اور لب ڈیم کے 118 کونسلر کامیاب ہوئے تھے۔