• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطینیوں کی حمایت، امریکا میں شروع ہونے والے مظاہرے برطانیہ سمیت کئی ممالک تک پھیل گئے

واشنگٹن/ لندن/ پیرس(نیوز ڈیسک) امریکہ میں 30سے زیادہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں غزہ کی جنگ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس کی جانب سے مظاہروں کو سختی سے کچلنے کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ امریکی خبرایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 2ہزار سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے کیمپس میں تعینات پولیس کے مطابق کیمپس میں فلسطین کے حامی احتجاجی کیمپ کو ختم کرنے سے انکار پر200سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب فلسطینی عوام کی حمایت میں امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ برطانیہ، فرانس، ایران، بھارت اور کئی دوسرے ملکوں تک پھیل گیا ہے۔فلسطینی عوام کی حمایت میں امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے طلبہ و طالبات کی تعداد 1600ہو گئی ہے۔ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی کے بعد نیو کاسل، برسٹل، واروک، لِیڈز، شفیلڈ اور شفیلڈ ہالم کے یونیورسٹی طلبہ نے کھلے کیمپسوں میں خیمے گاڑ کر فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ طلبہ اور احتجاجی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو اسلحہ بیچنے والی کمپنیاں اس تعاون کو ختم کریں۔ یاد رہے کہ امریکہ بھر میں 50 سے زائد جامعات کے طلبہ فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کر رہے ہیں جس پر گزشتہ دو ہفتوں میں پولیس نے طلبہ و اساتذہ سمیت 1600سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ غیر ملکی اخبار کے مطابق 18اپریل سے اب تک پولیس نے امریکی یونیورسٹیوں میں38 مرتبہ حراستی کارروائیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں اب تک یونیوسٹیوں اور کالجزکے ایک ہزار 600سے زائد طلبہ کو گرفتار کیا جا چکا ہے، دو روز قبل مشرقی ایریزونا یونیورسٹی میں پولیس نے 24مظاہرین طلبہ کو حراست میں لیا ہے۔ یکم مئی کو اسرائیلی حامی گروپ نے کیلیفورنیا یونیورسٹی ، لا س اینجلس میں مظاہرین طلبہ پر حملہ کیا تھا جنہوں نے یونیورسٹی میں خیمے لگائے تھے۔ خیال رہے کہ مظاہرین طلبہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یونیورسٹی سے ایسی کمپنیوں سے علاحدگی کا مطالبہ کیا ہے جو اسرائیل کے ساتھ بزنس کر رہے ہیں۔ ادھر امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہروں اور احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔ نیو یارک پولیس نے اچھا کیا کہ کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس پر چھاپے مارے اور گرفتاریاں کیں۔ مجھے تو یہ سب دیکھ کر بہت مزا آیا۔ اسکونسن ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی جامعات میں اسرائیل مخالف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کے ذمہ دار صدر بائیڈن ہیں۔ اس حوالے سے پہلے سے تیاریاں کی جانی چاہیے تھیں تاکہ مظاہرین سے بروقت نمٹ لیا جاتا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نیو یارک کے پولیس افسران نے کمال کر دکھایا کہ کولمییا اور سٹی کالج نیو یارک میں 300سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرکے کیمپس خالی کروایا۔ امریکی صدر بائیڈن کے ترجمان نے کہا کہ صدر بائیڈن کو مظاہرین کے جذبات کا احساس ہے، لیکن اس سے غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی حمایت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکہ میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں کے حوالے سے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو سمجھداری سے حالات سے نمٹنا چاہیے۔گوتریس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت میں پریس کے ارکان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں پر پولیس کے چھاپوں کو روکنے اور آزادی اظہار اور پرامن مظاہرے کے حق کی ضمانت دینا ضروری ہے۔ دوسری جانب گوتیرس نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہ ان کے پاس حکومت کا تجربہ ہے، گٹیرس نے کہا، یونیورسٹیوں کو سمجھ داری سے کام لینا چاہیے اور صورت حال سے نمٹنا چاہیے۔

یورپ سے سے مزید